پاکستان نے 22 سال بعد آسٹریلیا میں ون ڈے سیریز جیت لی
پاکستان نے 22 سال بعد آسٹریلیا میں ون ڈے سیریز جیت لی
اتوار 10 نومبر 2024 6:16
سوشل ڈیسک -اردو نیوز
حارث رؤف کو پلیئر آف دی میچ اور پلیئر آف دی سیریز کے ایواڈ دیے گئے (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان تین میچوں کی ون ڈے سیریز کے فیصلہ کُن میچ میں پاکستان نے 22 سال بعد آسٹریلیا کو اس کے ہوم گراؤنڈ میں شکست دے کر سیریز 1-2 سے اپنے نام کر لی ہے۔
پرتھ کرکٹ سٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں پاکستان نے 140 رنز کا ہدف 27ویں اوور میں دو وکٹوں کے نقصان پر حاصل کیا۔
تین میچوں کی سیریز میں عمدہ بولنگ پرفارمنس پر حارث رؤف کو پلیئر آف دی میچ اور پلیئر آف دی سیریز کے ایواڈ دیے گئے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل پاکستان نے 2002 میں وقار یونس کی قیادت میں آسٹریلیا کو اس کی سرزمین پر ون ڈے سیریز میں دو، ایک سے شکست دی تھی۔
Node ID: 881407
اس سے قبل آسٹریلیا کی پوری ٹیم 32ویں اوور کی پانچویں گیند پر 140 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی تھی۔
پاکستان کی اننگز
140 رنز کے ہدف کے تعاقب میں پاکستانی اوپنرز نے عمدہ آغاز فراہم کیا۔ صائم ایوب اور عبداللہ شفیق نے باہمی شراکت داری میں 84 رنز بنائے۔
دونوں بیٹرز نے محتاط انداز میں بیٹنگ کرتے ہوئے ٹیم کے سکور میں اضافہ کیا۔
آسٹریلیا کے بولرز بھرپور کوشش کے باوجود 18 اوورز تک اوپنگ پارٹنرشپ توڑنے میں ناکام رہے۔
پاکستان کو پہلا نقصان اس وقت ہوا جب 18ویں اوور کی پہلی گیند پر عبداللہ شفیق 37 رنز کی اننگز کھلینے کے بعد آؤٹ ہو گئے۔
اسی اوور میں صائم ایوب بھی وکٹ گنوا بیٹھے۔
اس کے بعد آنے والے بیٹرز محمد رضوان اور بابر اعظم نے ذمہ دارانہ کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے میچ میں فتح حاصل کر لی۔ بابر اعظم 28 اور محمد رضوان 30 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔
آسٹریلیا کی جانب سے دونوں وکٹیں لانس مورس نے حاصل کیں۔
آسٹریلیا کی اننگز
پاکستان کی دعوت پرآسٹریلیا نے بیٹنگ کا آغاز کیا تو اوپنر میتھیو شارٹ اور جیک فریسر مک گُرک پچ پر اُترے۔ دونوں بیٹرز نے بغیر کسی نقصان کے مجموعی طورپر 20 بنائے۔
آسٹریلیا کو پہلا نقصان چوتھے اوور کی پہلی گیند پر اس وقت ہوا جب شاہین آفریدی کے گیند پر جیک فریسر مک گُرک نے وکٹ کیپر محمد رضوان کو کیچ تھما دیا۔ انہوں نے سات انفرادی سکور کیے۔
اس کے بعد ون ڈاؤن آنے والے یرون ہارڈی بھی زیادہ دیر تک کریز پر نہ ٹک سکے اور چھٹے اوور میں 36 کے مجموعی پر شاہین آفریدی کی گیند پر آغا سلمان کو کیچ تھما کر پویلین لوٹ گئے۔ انہوں نے انفرادی 12 رنز سکور کیے۔
اس کے بعد جوش انگلس سات اور اوپنر میتھیو شارٹ 22 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔
کوپر کونولی سات، مارکس اسٹوئنس آٹھ اور گلین میکس ویل صفر پر پویلن لوٹے۔
سین ایبٹ کریز پر اترتے ہی باؤنڈریز کھیلنا شروع کر دی جس کی وجہ سے کچھ دیر کے لیے جہاں آسٹریلیا کی گرتی ہوئی وکٹیں رُکیں وہیں ٹیم کا جذبہ بھی بڑھا۔
لیکن وہ بھی زیادہ دیر تک آسٹریلیا کے حق میں رنز بڑھانے میں ناکام رہے۔ ایک چھکے اور دو چوکوں کی مدد سے 30 رنز کی اننگز کھیل کرسین ایبٹ نے شاہین آفریدی کی گیند پر حارث راؤف کو کیچ تھما دیا۔
اس کے بعد آدام زامپا 13 اور لانس مورس صفر پر آؤٹ ہوئے جبکہ سپینسر جونسن 12 رنز کے ساتھ ناقابل شکست رہے۔
پاکستان کی جانب سے نسیم شاہ اور شاہین آفریدی نے تین، تین، حارث رؤف نے دو جبکہ محمد حسنین نے ایک وکٹ حاصل کی۔