سال رواں کا چوتھا اور آخری سپر مون ہفتہ اور اتوار کے درمیانی شب آسمان پر دیکھا گیا ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق سپرمون کا حجم 8 فیصد بڑا جبکہ اس کی روشنی بھی عام چاند سے 16 فیصد زیادہ رہی۔
فلکیاتی علوم کمیٹی کے صدر انجینئرماجد ابوزاہرہ کا کہنا ہے کہ عام طورپر پورے چاند کی زمین سے دوری 3 لاکھ 62 ہزار 146 کلومیٹر ہوتی ہے۔
جبکہ سپرمون کی دوری 3 لاکھ 61 ہزار 866 کلومیٹر ہوگی اس لیے یہ سائز میں کافی بڑا دکھائی دیتا ہے اسی مناسبت سے اسے سپرمون کہا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’سپرمون کے ویسے توکسی قسم کے اثرات نہیں ہوتے تاہم سمندر میں مد وجزر کا ہونا ایک فطری امر ہے ‘۔
واضح رہے کہ رواں سال 2024 کا یہ آخری سپر مون ہے جس کی چمک اور روشنی بھی سوفیصد ہوگی۔ اس سے قبل 19 اگست، 18 ستمبر اور 17 اکتوبر کو سپر مون نظر آیا تھا۔
سپرمون کی اصطلاح سے مراد ایک مکمل یا نیا چاند ہے جو اس وقت ہوتا ہے جب چاند زمین سے اپنے قریب ترین فاصلے کے 90 فیصد اندر ہوتا ہے، اس صورت میں زمین اور چاند کے مراکز کے درمیان فاصلہ 361.969 کلو میٹر ہوگا۔