جی20 اجلاس: توانائی کی متوازن منتقلی وقت کی ضرورت ہے، سعودی وزیر خارجہ کا خطاب
وزیر خارجہ نے ریو کانفرنس کے دوسرے اجلاس میں سعودی وفد کی قیادت کی (فوٹو، ایس پی اے)
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز کی نیابت کرتے ہوئے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے برازیل کے شہر ریو ڈی جنیرو میں ’پائیدار ترقی اور توانائی کی منتقلی‘ کے عنوان سے جی 20 سرابراہی کانفرنس کے تیسرے اجلاس میں مملکت کے وفد کی قیادت کی۔
سعودی خبر رساں ایجنسی ’ایس پی اے‘ کے مطابق اجلاس سے خطاب میں وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے پائیدار ترقی کی راہ میں حائل دشواریوں اور چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے اجتماعی تعاون کو بڑھانے کے لیے گروپ کے موثر کردار کی اہمیت پر زور دیا۔
انہوں نے کانفرنس اور اجلاس کے انعقاد پر برازیل کے صدر کی کاوشوں کی تعریف کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ترقی کے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے اقتصادی خلا کو کم کرنا بہت ضروری ہے۔
فیصل بن فرحان نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ توانائی کا تحفظ درحقیقت ایک عالمی چیلنج ہے جس کی راہ میں بڑی رکاوٹ غربت ہے جس کا خاتمہ اہم ہے۔
انہوں نے توانائی کے شعبے میں تبدیلی کے حوالے سے کہا کہ ’یہ ضروری ہے کہ ہر ملک اپنے حالات اور ترقیاتی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے بہتری کے لیے کام کرے۔‘ انہوں نے مزید کہا کہ تین بنیادی نکات کو مدنظر رکھا جائے جن میں توانائی کا تحفظ، کم قیمت توانائی کی فراہمی اور تیسرا نکتہ ماحولیاتی تحفظ کی یقینی بنانا ہے۔
سعودی وزیر خارجہ نے اپنے خطاب میں مملکت کی جانب سے جدید ٹیکنالوجی کے میدان میں کی گئی سرمایہ کاری کے حوالے سے کہا کہ اس کے خاطرخواہ نتائج برآمد ہوئے ہیں جن کی وجہ سے ماحولیاتی تحفظ کو بھی یقینی بنانے کی راہ ہموار ہوئی۔
’مملکت میں تجدید پذیر توانائی کے حصول کے حوالے سے بھی ٹھوس بنیادوں پر ترقیاتی کام کیے گئے جس کی وجہ سے سال 2030 تک 50 فیصد تک قابل تجدید توانائی سے بجلی کا حصول ممکن ہو جائے گا۔‘
شہزادہ فیصل بن فرحان نے ماحولیاتی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے مملکت کے ’گرین سعودی عرب‘ اور سرسبز مشرق وسطیٰ اقدامات کا بھی حوالہ دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ توانائی کے ذرائع کی تبدیلی کے حوالے سے مملکت کا ماڈل کامیاب رہا۔