اسرائیلی فوج کے غزہ پر حملوں میں مزید 32 فلسطینی ہلاک
غزہ میں سول ڈیفنس کے مطابق اس کے اب تک 88 اہلکار مارے گئے ہیں۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
فلسطین کے علاقے غزہ میں اسرائیلی فوج کے حملے جاری ہیں اور گزشتہ 24 گھنٹوں میں طبی حکام کے مطابق مزید 32 شہری مارے گئے ہیں۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق غزہ کی وزارت صحت کے حکام نے بتایا کہ گزشتہ رات اور سنیچر کو کیے گئے حملوں میں کم از کم 32 فلسطینی مارے گئے۔
حکام کے مطابق زیادہ تر ہلاکتیں غزہ کے شمالی علاقوں میں ہوئیں۔
وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی کے جنوبی علاقے خان یونس میں امداد کے حصول کے لیے کھڑے شہریوں کے قریب ایک گاڑی کو نشانہ بنایا جس میں سات افراد ہلاک ہو گئے۔
مقامی رہائشیوں اور حماس کے ایک ذریعے کے مطابق آٹا وصول کرنے والے ایک ہجوم کے قریب جس گاڑی کو نشانہ بنایا گیا وہ غزہ میں امدادی سامان کی ترسیل کی نگرانی کرنے والے سکیورٹی اہلکاروں کی تھی۔
غزہ کے شہری دفاع اور سرکاری فلسطینی خبر رساں ایجنسی وافا کے مطابق 32 ہلاک ہونے والوں میں سے وسطی غزہ شہر میں ایک گھر پر اسرائیلی حملے میں کم از کم سات ہلاک ہوئے۔
غزہ میں سول ڈیفنس نے بھی یہ اطلاع دی ہے کہ اس کا ایک افسر شمالی غزہ کے جبالیہ میں ہونے والے حملوں میں مارا گیا، جس سے 7 اکتوبر 2023 سے ہلاک ہونے والے سول ڈیفنس کے کارکنوں کی کل تعداد 88 ہو گئی۔
اس سے قبل سنیچر کو وافا نے خبر دی تھی کہ جنوبی غزہ کے خان یونس میں ایک شہری گاڑی کو نشانہ بنایا گیا جس میں امریکہ میں قائم غیر سرکاری انسانی ہمدردی کے ادارے ورلڈ سینٹرل کچن کے تین ملازمین ہلاک ہو گئے۔
ورلڈ سینٹرل کچن نے ابھی تک اس واقعے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
ادھر اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس نے ایک فلسطینی کو ہلاک کر دیا جس پر حماس کے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حملے میں ملوث ہونے کا الزام تھا، اور وہ اس دعوے کی تحقیقات کر رہی ہے کہ یہ شخص امدادی گروپ ورلڈ سینٹرل کچن کا ملازم تھا۔