ترجمان نادرا کے مطابق عوام کے رش کو کم کرنے کے لیے سیلف سروس کیوسک نصب کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے (فوٹو: نادرا)
پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی کے رہائشی اب ایئر پورٹس، ریلوے سٹیشنز، شاپنگ مالز اور تعلیمی اداروں سے اپنا شناختی کارڈ خود بنوا سکیں گے۔ نادرا کے مقامی سطح پر تیار کیے گئے خود کار نظام کی سافٹ لانچنگ کردی گئی ہے، آئندہ چند روز میں شہری اس سروس سے مستفید ہوسکیں گے۔
پہلے مرحلے میں یہ نظام کراچی شہر میں متعارف کروایا گیا ہے، پہلے فیز کی کامیابی کے بعد اس سسٹم کو ملک کے دیگر شہروں میں بھی نصب کیا جائے گا۔
نیشنل ڈیٹا رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے ترجمان سید شباہت علی نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوتے بتایا کہ کراچی شہر میں نادرا کے میگا سینٹرز پر عوام کے رش کو کم کرنے کے لیے سیلف سروس کیوسک نصب کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس جدید نظام کے ذریعے شہری خود اپنا شناختی کارڈ پروسس کرسکیں گے۔
ترجمان نادرا کا کہنا تھا کہ عام طور پر یہ دیکھنے میں آتا ہے کہ میگا سینٹرز سمیت نادرا کے دیگر سینٹرز پر عوام کا رش لگ جاتا ہے۔ کئی بار کسی ایک شہری کے ریکارڈ میں کمی یا دیگر مسائل کی وجہ سے پیچھے لائن میں کھڑے افراد کو گھنٹوں انتظار کرنا پڑتا ہے، ان میں بیشتر افراد ایسے ہوتے ہیں جنہیں ایک بائیو میٹرک پروسس کروانا ہوتا ہے، وہ چند سکینڈ کے بائیو میٹرک پروسس کو مکمل کرنے کے لیے گھنٹوں لائنوں میں لگے رہتے ہیں اور انہیں پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس مسئلہ کو حل کرنے کے لیے نادرا نے ایک جدید حل نکالا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ نادرا نے اپنی جدید بائیومیٹرک ٹیکنالوجیز کو پہلی بار آئیڈیاز 2024 میں پیش کیا تھا، جدید بائیومیٹرک رجسٹریشن اور تصدیق کے آلات کو بیرون ممالک سے آنے والے مندوبین نے بھی خوب سراہا تھا، نادرا ٹیکنالوجیز لمیٹڈ اور نیشنل ریڈیو اینڈ ٹیلی کام کارپوریشن کے اشتراک سے مقامی طور پر تیار کیا گیا یہ سسٹم آنے والے دنوں میں ملک بھر میں نصب کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ مقامی طور پر اسمبل کیے گئے آلات میں آل ان ون ہینڈ ہیلڈ بائیومیٹرک ٹیبلٹ، موبائل انرولمنٹ کٹس، سیلف انرولمنٹ کیوسک، اور ایک کانٹیکٹ لیس آئرس کیمرہ شامل ہیں۔ یہ آلات جدید قومی شناختی نظام کی معاونت، بارڈر کنٹرول کے میکانزم کو مضبوط بنانے، اور عوامی خدمات کی فراہمی کو مؤثر بنانے کے لیے ڈیزائن کیے گئے ہیں، جن میں استعمال کی آسانی، سکیورٹی، پائیداری اور کم لاگت کو مدنظر رکھا گیا ہے۔
کیوسک کیسے کام کرتے ہیں؟
نادرا کے سیلف سروس کیوسک جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے شہری بغیر کسی مدد کے بایومیٹرک تصدیق، تصویر کھنچوانے اور دستاویزات جمع کرانے کا عمل مکمل کرسکیں گے۔ یہ مکمل طور پر خودکار عمل ہوگا، جو شہریوں کی وقت کی بچت کے ساتھ ان کی مشکلات کو بھی کم کرے گا۔
دستاویزات کی تیز تر ترسیل
شہری اپنی معلومات جمع کرانے کے بعد 15 دن کے اندر اپنے شناختی کارڈ، بے فارم، اور دیگر متعلقہ دستاویزات اپنے فراہم کردہ پتہ پر حاصل کر سکیں گے۔
نادرا ان کیوسکس کی آزمائش کے بعد مکمل لانچنگ کا ارادہ رکھتی ہے۔ مزید یہ کہ مستقبل میں پوائنٹ آف سیل سسٹم بھی شامل کیا جائے گا، جس سے صارفین کریڈٹ یا ڈیبٹ کارڈ کے ذریعے ادائیگی کر سکیں گے۔
عوامی رائے
نادرا کی جانب سے شہریوں کی آسانی کے لیے متعارف کرائے گئے اس جدید سسٹم پر شہریوں نے خوشی کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ کراچی جیسے بڑے شہر میں جہاں روزمرہ زندگی کی مصروفیات وقت کی کمی کا باعث بنتی ہیں، ایسے میں یہ جدید سہولت عوام کے لیے کسی تحفے سے کم نہیں ہے۔
کراچی گلبرک کے شہری نوید سیمان کا کہنا ہے کہ حکومتی محکموں کی جانب سے نئے اور جدید نظام تو متعارف کرا دیے جاتے ہیں لیکن ان کی خاطر خواہ دیکھ بھال نہ ہونے کی وجہ سے یہ منصوبے کچھ عرصے میں ہی ناکارہ ہوجاتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس سسٹم کو نصب کرنے والوں کو یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ ملک میں جو انٹرنیٹ کی موجودہ صورتحال ہے اس میں یہ کس حد تک فائدہ مند ثابت ہوں گے۔