Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جنگ بندی کی خلاف ورزی، اسرائیل کی لبنان میں دوبارہ جنگ شروع کرنے کی دھمکی

اسرائیل کے وزیردفاع نے حزب اللہ کے حملوں کو جنگ بندی کا ’پہلا امتحان‘ قرار دیا۔ (فوٹو: اے پی)
اسرائیل نے دھمکی دی ہے کہ اگر حزب اللہ کے ساتھ جنگ بندی ختم  ہوئی تو وہ لبنان میں جنگ دوبارہ شروع کرے گا اور اس بار لبنان کی ریاست کو بھی نشانہ بنائے گا۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اسرائیل نے حزب اللہ کے ساتھ 14 مہینے پر محیط جنگ ختم کرنے کے لیے ہونے والے معاہدے کے بعد سخت ترین دھمکی میں کہا ہے کہ اگر جنگ بندی کی خلاف ورزی کرنے والے عسکریت پسندوں کو غیرمسلح نہیں کیا گیا تو لبنان کی ریاست اس کی ذمہ دار ہوگی۔
اسرائیل کے وزیر دفاع نے لبنانی حکومت کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر جنگ بندی ناکام ہوتی ہے تو اسرائیل حزب اللہ اور لبنانی ریاست میں فرق نہیں کرے گا۔
سرحدی علاقے کے دورے کے دوران وزیردفاع  اسرائیل کاٹز کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے اب تک لبنان کی ریاست کو حزب اللہ سے الگ رکھا ہے لیکن مزید لبنان کی ریاست اور حزب اللہ میں تفریق نہیں کریں گے۔  
وزیر دفاع نے کہا کہ جنگ بندی معاہدے کے مکمل نفاذ کے لیے پوری قوت بروئے کار لائیں گے اور اس حوالے سے کوئی نرمی نہیں برتی جائے گی۔
اسرائیلی وزیر دفاع نے کہا کہ لبنان کو چاہیے کہ اپنی فوج کو جنگ بندی معاہدے کے نفاذ کی اجازت دے تاکہ وہ حزب اللہ کو دریائے لیطانی کے پار رکھے اور اس کا انفراسٹرکچر ختم کرے۔
انہوں نے کہا کہ اب تک ہم نے لبنانی ریاست اور حزب میں فرق رکھا ہوا تھا، اسی طرح بیروت شہر اور اس کے جنوبی علاقے ضاحیہ میں بھی فرق رکھا ہوا تھا جو کہ حزب اللہ کا گڑھ ہے لیکن مزید ایسا نہیں ہوگا۔
گذشتہ ہفتے کی جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی فورسز نے جنوبی لبنان میں حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔

لبنان نے امریکہ اور فرانس سے کہا ہے کہ وہ اسرائیل کو جنگ بندی کی خلاف ورزی سے روکے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

ان کا کہنا ہے کہ وہ حزب اللہ کے ان جنگجوؤں کے خلاف کارروائی کر رہے ہیں جو جنگ بندی معاہدے کو نظرانداز کر رہے ہیں اور دریائے لیطانی سے پیچھے نہیں جا رہے ہیں۔
پیر کو حزب اللہ نے اسرائیل کے ایک فوجی پوسٹ پر گولے داغے جبکہ لبنان کے حکام کے مطابق اسرائیلی حملوں میں 12 افراد ہلاک ہوگئے۔
اسرائیل کے وزیر دفاع نے حزب اللہ کے حملوں کو جنگ بندی کا ’پہلا امتحان‘ قرار دیا اور کہا کہ اسرائیل نے ان کا سخت جواب دے دیا ہے۔
لبنان کے اعلی عہدیداروں نے واشنگٹن اور پیرس پر زور دیا ہے کہ کہ وہ اسرائیل پر جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کرنے کے لیے دباؤ ڈالیں۔
روئٹرز نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ نگران وزیراعظم نجیب میکاتی اور پارلیمان کے سپیکر نبیہہ بیری، جنہوں نے جنگ بندی مذاکرات میں لبنان کی نمائندگی کی تھی، نے پیر کی رات کو وائٹ ہاؤس اور فرانس کے صدر ہاؤس میں اس حوالے سے بات کی۔
لبنانی خبر رساں ادارے نے نجیب میکاتی کے حوالے سے بتایا کہ اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کے بعد سفارتی سرگرمیان تیز کی گئیں تاکہ ان خلاف ورزیوں کو روکا جاسکے۔
نگران وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ملک کے جنوب میں آرمی کی موجودگی کو بڑھانے کے لیے فوج میں بھرتی کی مہم چل رہی ہے۔
پیر کو امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا تھا کہ لبنان میں جنگ بندی قائم ہے اور امریکہ کو پہلے سے خدشہ تھا کہ سیز فائر کی خلاف ورزیاں ہو سکتی ہیں۔
 

شیئر: