یورپ جانے والے تارکین کی کشتی تیونس کے قریب ڈُوب گئی، 9 ہلاک 6 لاپتا
جمعرات 12 دسمبر 2024 20:02
’جب کشتی ڈوبی تو اس وقت اس میں کم سے کم 42 افراد موجود تھے‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
یورپ جانے کی کوشش میں تیونس کے ساحل پر ایک کشتی ڈوب گئی جس سے نو تارکین وطن ہلاک ہو گئے جبکہ دیگر چھ تاحال لاپتا ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق یہ اطلاع بحیرہ روم میں کشتی کو پیش آنے والے اس تازہ حادثے کے بعد ایک عدالتی اہلکار کی جانب سے جمعرات کو دی گئی۔
معلوم ہوا ہے کہ کوسٹ گارڈز نے اب تک 27 افراد کو ڈوبنے سے بچا لیا ہے جو خراب موسم کی وجہ ٹوٹنے والی کشتی میں سوار تھے۔
حادثے میں زندہ بچ جانے والے افراد نے بتایا کہ ’جب کشتی ڈوبی تو اس وقت اس میں کم سے کم 42 افراد موجود تھے۔‘
جج فرید بین جھا نے روئٹرز کو بتایا کہ ’حادثے کے بعد کم سے کم چھ تارکین وطن کی تلاش کا عمل جاری ہے۔ کشتی پر سوار تمام تارکین وطن کا تعلق افریقی ممالک سے ہے۔‘
واضح رہے کہ اب روزگار اور بہتر زندگی کی تلاش کے لیے غیر قانونی طور پر یورپ جانے والے افراد کی اکثریت لیبیا کے بجائے تیونس کا راستہ اختیار کر رہی ہے۔
روزگار کی تلاش میں غیر قانونی طور پر یورپ جانے کی تگ و دو کرنے والے زیادہ تر افریقی اور ایشیائی باشندے ہوتے ہیں اور اس دوران وہ اکثر حادثات کا شکار ہو کر جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔
رواں برس بھی لیبیا اور تیونس کے ساحلوں کے قریب کشتیاں ڈوبنے کے متعدد واقعات پیش آچکے ہیں جن میں سینکڑوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔