Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’تعلقات کو وسعت‘، انڈیا اور کویت کے درمیان سٹریٹجک پارٹنرشپ کا معاہدہ

نریندر مودی نے کہا کہ ’ہم نے تعلقات کو سٹریٹجک پارٹنرشپ تک پہنچا دیا ہے‘ (فوٹو:کویت نیوز ایجنسی)
انڈیا اور کویت نے دو طرفہ تعلقات کو وسعت دیتے ہوئے انہیں سٹریٹجک شراکت داری میں بدل دیا ہے۔ دونوں ممالک کے رہنما دواسازی سے لے کر سکیورٹی تک ’اہم شعبوں‘ میں تعاون کا ارادہ رکھتے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق انڈین وزیراعظم نریندر مودی نے خلیجی ریاست کے اپنے دورے کے دوران امیر کویت شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح کے ساتھ سٹریٹجک پارٹنرشپ کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔
واضح رہے کہ 43 برسوں میں کسی بھی انڈین وزیراعظم کا کویت کا یہ پہلا دورہ ہے۔
نریندر مودی نے ایک بیان میں کہا کہ ’ہم نے اپنے تعلقات کو سٹریٹجک پارٹنرشپ تک پہنچا دیا ہے اور میں پُرامید ہوں کہ ہماری دوستی آنے والے وقتوں میں مزید پروان چڑھے گی۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’ہم نے دواسازی، آئی ٹی، انفرسٹرکچر اور سکیورٹی جیسے اہم شعبوں میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔‘
امیر کویت نے انڈین وزیراعظم کو کویت اور انڈیا کے تعلقات کو مضبوط بنانے کی کوششوں کے لیے ملک کے اعلیٰ ترین اعزاز ’دی آرڈر آف مبارک الکبیر‘ سے نوازا۔
یہ اعزاز کویت کا اعلیٰ ترین شہری اعزاز ہے جو قائدین اور سربراہانِ مملکت کو دیا جاتا ہے۔
انڈیا کی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق ’کویت کے امیر نے کہا کہ انڈیا خلیجی خطے میں ایک قابل قدر پارٹنر ہے اور یہ کہ وہ کویت وژن 2035 کی تکمیل میں انڈیا کے زیادہ سے زیادہ کردار ادا کرنے کے لیے پُرامید ہیں۔‘

امیر کویت نے نریندر مودی کو ملک کے اعلیٰ ترین اعزاز ’دی آرڈر آف مبارک الکبیر‘ سے نوازا (فوٹو: اے ایف پی)

نئی دہلی میں آبزرور ریسرچ فاؤنڈیشن کے ایک ڈپٹی ڈائریکٹر اور سٹریٹجک سٹڈیز پروگرام سے منسلک کبیر تنیجا کا کہنا ہے کہ ’نئے اپ گریڈ شدہ تعلقات سے کویت کی مسلح افواج کے ساتھ دفاع جیسے شعبوں میں مزید تعاون کا آغاز ہوگا۔‘
انہوں نے کہا کہ بڑے شعبوں میں ان کا قریبی تعاون ’انڈیا کی معیشت کے پہلے ایجنڈے کو بھی آگے بڑھائے گا۔‘
کبیر تنیجا نے عرب نیوز کو بتایا کہ ’مثال کے طور پر فارماسیوٹیکل، انڈیا کی مینوفیکچرنگ انڈسٹری کی طاقت ہے اور کویت جیسی ریاستوں میں اس شعبے کی ترقی میں اپنا کردار ادا کر سکتا ہے۔‘
انڈیا کی دواسازی کی برآمدات حالیہ برسوں میں بڑھ رہی ہیں اور 2023 میں انڈیا تیسرا سب سے بڑا ادویات بنانے والا ملک تھا۔ وہ کویت کے اعلٰی تجارتی شراکت داروں میں بھی شامل ہے۔
کبیر تنیجا سمجھتے ہیں کہ انڈیا اور کویت کے تعلقات انڈین تارکین وطن کے ذریعے بھی مضبوط ہونے کا امکان ہے، جو خلیجی ریاست میں سب سے بڑی تارکین وطن کمیونٹی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ’انڈین تارکین وطن ایک طویل عرصے سے کویت کا حصہ رہے ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان مضبوط تعلقات سے انڈیا کو اپنے تارکین وطن کے ذریعے اقتصادی تعاون کی صلاحیت کو اُجاگر کرنے کا موقع ملے گا۔‘

شیئر: