Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یمن کے حوثیوں کا تل ابیب ایئرپورٹ پر میزائل حملے کا دعویٰ

وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل ’جب تک کام پورا نہیں ہو جاتا اپنا مشن جاری رکھے گا۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)
اسرائیل کی طرف سے یمن کے دارالحکومت صنعا میں ایئرپورٹ اور دیگر اہداف پر حملوں کے بعد یمن میں ایران کے حمایت یافتہ حوثیوں نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے تل ابیب ایئرپورٹ پر میزائل حملہ کیا ہے۔
فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق جمعرات کو اسرائیل کے حملے اس وقت ہوئے جب عالمی ادارہ صحت کے سربراہ یمن سے روانہ ہو رہے تھے۔
جمعے کو حوثیوں نے کہا کہ انہوں بین گیورین ایئرپورٹ پر میزائل داغا اور تل ابیت پر اور بحیری عرب میں ایک جہاز پر ڈرون لانچ کیے۔
یمن کی سول ایوی ایشن اتھارٹی نے کہا کہ ہوائی اڈے کو جمعے کو ان حملوں کے بعد دوبارہ کھولنے کا منصوبہ بنایا گیا اور اس وقت اقوام متحدہ کا طیارہ ’اپنی طے شدہ پرواز کے لیے تیار ہو رہا تھا۔‘
اسرائیلی فوج نے فوری طور پر اس بارے میں تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا کہ آیا وہ اس وقت جانتے تھے کہ ڈبلیو ایچ او کے سربراہ وہاں موجود تھے۔ اسرائیل کا یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں کی جانب سے اسرائیل پر ایک میزائل اور دو ڈرونز داغنے کا دعویٰ کرنے کے ایک دن بعد ہوا ہے۔
یمن کے حوثیوں نے نومبر کے آخر سے اسرائیل کے خلاف اپنے حملوں میں اضافہ کر دیا ہے جب اسرائیل اور ایران کے حمایت یافتہ ایک اور گروہ حزب اللہ کے درمیان جنگ بندی نافذ ہوئی۔
حوثیوں کے المسیرہ ٹی وی نے کہا کہ اسرائیلی حملوں میں چھ افراد مارے گئے، جبکہ حوثیوں کے پہلے بیانات میں کہا گیا تھا کہ دو افراد باغیوں کے زیرقبضہ دارالحکومت کے ہوائی اڈے پر اور ایک اور راس عیسیٰ بندرگاہ پر مارا گیا۔
باغیوں کے علاقوں میں ہوائی اڈے، فوجی تنصیبات اور پاور سٹیشنوں کو نشانہ بنانے والے حملوں میں 19 دسمبر کے بعد دوسری بار اسرائیل کی جانب سے باغیوں کے میزائل فائر کے بعد یمن میں اہداف کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
باغیوں کو اپنے تازہ ترین انتباہ میں وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل ’جب تک کام پورا نہیں ہو جاتا اپنا مشن جاری رکھے گا۔‘

شیئر: