اسرائیلی حملوں سے یمن میں انسانی بحران مزید سنگین ہو سکتا ہے: اقوامِ متحدہ
اسرائیلی حملوں سے یمن میں انسانی بحران مزید سنگین ہو سکتا ہے: اقوامِ متحدہ
ہفتہ 28 دسمبر 2024 6:09
جولین ہارنیس نےکہا کہ ’اقوامِ متحدہ صنعا میں حوثیوں کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے‘ (فوٹو: اے ایف پی)
اقوامِ متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیل نے الحدیدہ بندرگاہ اور صنعا کے ایئرپورٹ پر حملے جاری رکھے اور انہیں غیرفعال رکھا تو یمن میں انسانی بحران مزید سنگین ہونے کا خطرہ ہے۔
عرب نیوز کے مطابق یمن میں اقوام متحدہ کے ریذیڈنٹ کوآرڈینیٹر جولین ہارنیس نے کہا کہ ’ملک میں زندہ رہنے کے لیے امداد کے مستحق افراد کی تعداد آنے والے سال میں ایک کروڑ 90 لاکھ تک پہنچنے کا امکان ہے۔‘
صنعا شہر میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یمن غذائی قلّت کے شکار بچوں کی سب سے زیادہ تعداد کے حامل ممالک میں دوسرے نمبر پر ہے جبکہ غذائی عدم تحفظ کے حوالے سے تیسرے نمبر پر ہے۔
جولین ہارنیس نے مزید کہا کہ ’وہاں (یمن) کی خانہ جنگی جو تقریباً ایک دہائی سے جاری ہے، نے معیشت کو تباہ کر دیا ہے اور لاکھوں شہریوں کو زندگی کی بنیادی ضروریات تک رسائی سے محروم کر دیا ہے۔ ملک ’بقا کے بحران‘ کی زد میں ہے۔‘
جمعرات کو اسرائیلی جنگی طیاروں نے یمن کے دارالحکومت صنعا کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے ساتھ ساتھ بحیرہ احمر کے ساحل پر بندرگاہوں اور پاور سٹیشنوں کو نشانہ بنایا جس میں کم از کم چار افراد ہلاک ہو گئے۔
اسرائیل کے وزیراعظم بینجمین نیتن یاہو نے کہا کہ یہ حملے ایران کے حمایت یافتہ حوثیوں کی طرف سے ایک سال سے زیادہ کے میزائل اور ڈرون حملوں کا جواب ہیں اور ’ابھی آغاز ہو رہا ہے۔‘
جولین ہارنیس جو حملوں کے دوران ایئرپورٹ کے قریب تھے، نے اپنے ہوائی ٹریفک کنٹرول ٹاور کی تباہی کے بارے میں بتایا جو حملے کی وجہ سے عارضی طور پر غیر فعال ہو گیا تھا۔
’اس اہم تنصیب کو کوئی بھی نقصان یمنی آبادی کے مصائب کو مزید بڑھائے گا۔‘
انہوں نے اس بات کا بھی اعادہ کیا کہ اقوام متحدہ کے اقدامات میں سے ایک یہ یقینی بنانا ہے کہ بندرگاہ کو بین الاقوامی قانون کے مطابق مکمل طور پر شہری مقاصد کے لیے استعمال کیا جائے۔
جولین ہارنیس نے مزید کہا کہ ’اقوامِ متحدہ صنعا میں حوثیوں کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے اور حراست میں لیے گئے عملے کی رہائی کے لیے انتھک محنت جاری رکھے ہوئے ہے۔
دوسری جانب یمن میں ایران کے حمایت یافتہ حوثیوں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں کے ایک دن بعد جمعے کو دارالحکومت صنعا پر ایک فضائی حملہ ہوا ہے، حوثیوں نے اس کا الزام امریکہ اور برطانیہ پر لگایا ہے۔
عینی شاہدین نے بھی دھماکے کی اطلاع دی، حوثیوں نے بیان میں نئے حملے کو امریکی اور برطانوی جارحیت قرار دیا ہے۔
اسرائیل، امریکہ یا برطانیہ کی جانب سے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔
حوثیوں کے زیرِ قبضہ دارالحکومت صنعا کے ایک رہائشی نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’میں نے دھماکے کی آواز سُنی۔ میرا گھر ہل کر رہ گیا۔
یاد رہے کہ جمعرات کو صنعا کے انٹرنیشنل ایئرپورٹ سمیت انفراسٹرکچر پر اسرائیلی حملوں میں چھ افراد ہلاک ہوئے تھے۔