سعودی عرب میں 5 سے7 سال کی عمر کے 90 فیصد بچے روزانہ ڈیجیٹل ڈیوائسز استعمال کرتے ہیں۔
ارلی چائلڈ ہڈ ڈیویلپمنٹ انڈیکس رپورٹ میں بتایا گیا کہ ان بچوں میں سے 32 فیصد ہر روز ایک سے دو گھنٹے جبکہ 25.7 فیصد دن میں ایک گھنٹے سے بھی کم وقت ان ڈیوائسز کا استعمال کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں
-
انڈونیشیا: بچوں کے ہاتھ میں سمارٹ فونز کے بجائے چُوزےNode ID: 444466
-
سمارٹ فون بچوں کی پرورش پر اثر ڈالتا ہے؟Node ID: 491651
-
بچوں کا موبائل فون استعمال کرنا نفسیاتی مسائل کا سبب؟Node ID: 766126
ارلی چائلڈ ہڈ ڈیولپمنٹ انڈیکس میں بچوں اور بچیوں کے حوالے سے بتایا گیا کہ اس حوالے سے نتائج یکساں ہیں، لڑکوں کی تعداد 82.31 فیصد جبکہ بچیوں کی تعداد 82.35 فیصد ہے۔
نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ 36 سے 59 ماہ کی 83.40 فیصد بچیاں سیکھنے کے لیے ایک مثبت اور گھریلو ماحول میں رہتی ہیں۔ یہ ماحول انہیں ماں، باپ یا خاندان کے کسی بڑے رکن کی بدولت ملتا ہے۔ اس عمر کے بچوں اور بچیوں کی تعداد یکساں ہے۔
ابتدائی تعلیم کے پروگرام میں داخل ہونے والے 36 سے 59 ماہ کے بچوں کی شرح 9.54 فیصد تھی۔ ان میں لڑکیوں کی تعداد 8.35 فیصد ہے جبکہ لڑکوں کی شرح 10.68 فیصد ہے۔
پرائمری سکول میں داخلے کی عمر سے ایک سال قبل منظم تعلیم کے حوالے سے بچوں کی تعداد 64 فیصد ہے جبکہ 5 سال کی سعودی بچیوں کی شرح 65.58 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔
سروے کے نتائج کے مطابق پانچ سال سے کم عمر کے 23.56 فیصد بچوں کے پاس ایک یا دو بچوں کی کتابیں ہوتی ہیں جبکہ 9.89 فیصد 3 یا اس سے زیادہ بچوں کی کتابیں رکھتے ہیں۔