Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’پانچ وقت کا کھانا اور مفت ٹکٹ‘، کیا پی آئی اے نے گرافک ڈیزائنر کی بھرتی کا اشتہار دیا ہے؟

پی آئی اے کے پوسٹر کو 9/11 سے تشبیہہ دی گئی تھی (فوٹو: پی آئی اے)
تقریبا چار برس بعد گذشتہ اتوار کو پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے)  کی یورپ کے لیے پروازوں کی بحال کے موقع پر ایئرلائن نے ایک ڈیجیٹل اشتہار جاری کیا تھا جو سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہوا۔
پی آئی اے کے فیس بُک پیج پر ایک اشتہار شیئر کیا گیا تھا جو دراصل ایک پوسٹر تھا جسے پی آئی کے چار سال بعد پیرس کے لیے پروازیں بحال کرنے کے موقعے پر جاری کیا گیا تھا۔
اس پوسٹر میں پی آئی اے کے طیارے کو  پیرس کے تاریخی ایفل ٹاور کی طرف پرواز کرتا ہوا دکھایا گیا تھا جس کے عقب میں فرانس کا جھنڈا تھا۔ پوسٹر میں یہ الفاظ درج تھے ’وی آر کمنگ پیرس‘۔
اس پوسٹر کے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد صارفین کی جانب سے پی آئی اے پر سخت تنقید کی گئی۔ صارفین کی جانب سے پی آئی اے کو اپنا گرافک ڈیزائنر تبدیل کرنے کے مشورے بھی دیے گئے تھے۔

اب سوشل میڈیا پر ایک نیا پوسٹر وائرل ہو رہا ہے جو کہ بظاہر گرافک ڈیزائنر کی آسامی پر کرنے کا اشتہار ہے۔ اس اشتہار کو پی آئی اے سے منسوب کرکے شیئر کیا جا رہا ہے۔
اس اشتہار میں گرافک ڈیزائنر کو فراہم کی جانے والی سہولیات کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔ ان سہولیات میں ہفتے میں صرف دو دن کام، پیرس کی مفت ٹکٹ، پانچ ٹائم کھانا، ریٹائرمنٹ کے بعد پینشن، دس سال تک نوکری کا تحفظ، میڈیکل اور رہائش شامل ہے۔
تاہم تحقیق پر معلوم ہوا کہ یہ پی آئی اے سے منسوب یہ ایک جعلی پوسٹر ہے۔ اسے جعفر نثار نامی گرافک ڈیزائنر نے میم کے طور پر بنایا ہے۔

جعفر نثار نے یہ میم پوسٹر لنکنڈ ان پر شیئر کرتے ہوئے پوسٹ میں لکھا کہ ’پی آئی اے میں ڈیزائننگ کے ایک نئے دور کا آغاز ہونے جا رہا ہے اور آپ کو اس کی قیادت کرنے کی ضرورت ہے، اگر میمز نے آپ کو ہنسانا شروع کر دیا ہے اور آپ یہ سوچ رہے ہیں کہ آپ بھی ایسی ہی میمز بنا سکتے ہیں تو اب یہ موقع ہے کہ آپ اپنی صلاحیتوں کو ثابت کریں۔‘
جعفر نثار نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ دیکھنا شاندار ہے کہ ایک سادہ میم پوسٹ کیسے اتنی زیادہ انگیجمنٹ حاصل کر رہی ہے، میرا مقصد صرف مذاق اُڑانا نہیں تھا بلکہ مارکیٹنگ میں تخلیقی خیالات کی ضرورت کو اجاگر کرنا تھا۔‘
اس میم پوسٹر کے وائرل ہونے کے بعد درجنوں لوگوں نے جعفر نثار کو نوکری کے لیے سی ویز بھی بھیجی ہیں۔
وہ بتاتے ہیں ’دلچسپ بات یہ ہے کہ مجھے سو سے زائد سی ویز ملی ہیں، ساتھ ہی بے شمار پیغامات اور کالز بھی موصول ہوئی ہیں جو اس بات کا ثبوت ہے کہ مارکیٹ میں مقابلہ کتنا سخت ہے، مزاح سنجیدہ بات چیت کے دروازے کھول سکتا ہے اور میں امید کرتا ہوں کہ یہ ادارے کو بہتر مسقبل کے لیے اپنی حکمت عملی کو اپ گریڈ کرنے کی ترغیب دے گا۔‘
 

 

شیئر: