Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مشرق وسطیٰ و شمالی افریقہ کا خطہ قابل تجدید توانائی کے لیے بہترین ہے: اقوام متحدہ

بحرین میں عالمی ماحولیاتی کانفرنس کے تحت تیسرا فورم منعقد کیا گیا ہے۔ فوٹو عرب نیوز
اقوام متحدہ کے ماحولیاتی عہدیدار محمود محی الدین نے بتایا ہے ’ مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ ’ایم ای این اے‘ کا خطہ دنیا میں قابل تجدید توانائی کے بہترین علاقوں میں شامل ہوتا ہے۔‘
عرب نیوز کے مطابق بحرین میں عالمی ماحولیاتی کانفرنس کے تحت تیسرا سالانہ پائیداری فورم مشرق وسطیٰ 28 تا 29 جنوری منعقد کیا گیا ہے۔
اقوام متحدہ میں پائیدار ترقیاتی ایجنڈہ 2030 میں مالی معاونت کے خصوصی نمائندے محمود محی الدین نے خطے میں ماحولیاتی مالی معاونت اور توانائی کے تحفظ پر خیالات کا اظہار کیا۔
بحرین کے وزیر برائے تیل و ماحولیات اور ماحولیاتی امور کے خصوصی نمائندے محمد بن دینہ کی سرپرستی میں منعقد ہونے والے فورم کو سپریم کونسل فار انوائرمنٹ کی حمایت حاصل ہے۔
دو روزہ فورم میں 400 سے زائد اہم کارروباری شخصیات اور قابل تجدید توانائی کے ماہرین سمیت مشرق وسطیٰ، یورپ، برطانیہ، امریکہ اور برازیل کے 50 سے زائد مندوبین حصہ لے رہے ہیں۔
مینا کا علاقہ دنیا میں قابل تجدید توانائی کے بہترین خطوں میں شامل ہے اور مشرق وسطیٰ کے متعدد ممالک اس میدان میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
مشرق وسطیٰ کے اس خطے میں شمسی توانائی کی پیداوار میں 2013سے 2023 کے درمیان چار گنا اضافہ ہوا۔

فورم میں مشرق وسطیٰ، یورپ، برطانیہ، امریکہ اور برازیل کے مندوبین شامل ہیں۔ فوٹو گیٹی امیجز

اقوام متحدہ کے ماحولیاتی عہدیدار  نے خطے کی منفرد صلاحیتوں کا ذکر کرتے ہوئے جغرافیائی سیاسی کشیدگیوں اور اقتصادی مشکلات کی نشاندہی کی ہے۔
محی الدین نے کہا مصر کی طرف سے اپنی پہلی منظم رضاکارانہ کاربن مارکیٹ کا آغاز اقتصادی اور ماحولیاتی پائیداری کے حصول کی جانب اہم قدم ہے۔
عوام اور نجی شعبے کے تعاون پر بات کرتے ہوئے محی الدین نے کہا ’نجی شعبے کے پاس کثیر مالی وسائل ہیں جنہیں پائیداری کی طرف منتقل کیا جا سکتا ہے جب کہ 2011 سے 2020 کے درمیان دنیا بھر میں فراہم کی گئی موسمیاتی مالی معاونت میں تقریباً نصف حصہ نجی شعبے کا ہے۔

نجی شعبے کے پاس کثیرمالی وسائل ہیں جو اس شعبے کی طرف منتقل ہو سکتے ہیں۔ فوٹو عرب نیوز

محی الدین نے موسمیاتی چیلنجوں سے نمٹنے میں ٹیکنالوجی اور جدت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا ’جدت وہ چیز ہے جس نے قابل تجدید توانائی کو توانائی کے دیگر ذرائع سے سستا بنا دیا ہے، شمسی پینل کی لاگت تقریباً 20 فیصد کم ہو گئی ہے۔
اقوام متحدہ کے عہدیدار نے فورم میں اظہار خیال کرتے ہوئے اس بات پر بھی زور دیا کہ اس خطے کو عالمی پائیداری میں اپنا کردار مضبوط بنانے کے لیے جدید ٹیکنالوجیز کا شراکت دار بننے پر زیادہ توجہ دینی چاہیے۔
 

 

شیئر: