اقوام متحدہ کے ماحولیاتی عہدیدار محمود محی الدین نے بتایا ہے ’ مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ ’ایم ای این اے‘ کا خطہ دنیا میں قابل تجدید توانائی کے بہترین علاقوں میں شامل ہوتا ہے۔‘
عرب نیوز کے مطابق بحرین میں عالمی ماحولیاتی کانفرنس کے تحت تیسرا سالانہ پائیداری فورم مشرق وسطیٰ 28 تا 29 جنوری منعقد کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
-
حکومت کا سولر پینل پر عائد 17 فیصد سیلز ٹیکس ختم کرنے کا اعلان
Node ID: 670301
-
الشعیبہ ون سولر پاور پلانٹ نے کمرشل آپریشن کا آغاز کردیا
Node ID: 881650
-
اقوام متحدہ میں پائیدار ترقیاتی ایجنڈہ 2030 میں مالی معاونت کے خصوصی نمائندے محمود محی الدین نے خطے میں ماحولیاتی مالی معاونت اور توانائی کے تحفظ پر خیالات کا اظہار کیا۔
بحرین کے وزیر برائے تیل و ماحولیات اور ماحولیاتی امور کے خصوصی نمائندے محمد بن دینہ کی سرپرستی میں منعقد ہونے والے فورم کو سپریم کونسل فار انوائرمنٹ کی حمایت حاصل ہے۔
دو روزہ فورم میں 400 سے زائد اہم کارروباری شخصیات اور قابل تجدید توانائی کے ماہرین سمیت مشرق وسطیٰ، یورپ، برطانیہ، امریکہ اور برازیل کے 50 سے زائد مندوبین حصہ لے رہے ہیں۔
مینا کا علاقہ دنیا میں قابل تجدید توانائی کے بہترین خطوں میں شامل ہے اور مشرق وسطیٰ کے متعدد ممالک اس میدان میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
مشرق وسطیٰ کے اس خطے میں شمسی توانائی کی پیداوار میں 2013سے 2023 کے درمیان چار گنا اضافہ ہوا۔

اقوام متحدہ کے ماحولیاتی عہدیدار نے خطے کی منفرد صلاحیتوں کا ذکر کرتے ہوئے جغرافیائی سیاسی کشیدگیوں اور اقتصادی مشکلات کی نشاندہی کی ہے۔
محی الدین نے کہا مصر کی طرف سے اپنی پہلی منظم رضاکارانہ کاربن مارکیٹ کا آغاز اقتصادی اور ماحولیاتی پائیداری کے حصول کی جانب اہم قدم ہے۔
عوام اور نجی شعبے کے تعاون پر بات کرتے ہوئے محی الدین نے کہا ’نجی شعبے کے پاس کثیر مالی وسائل ہیں جنہیں پائیداری کی طرف منتقل کیا جا سکتا ہے جب کہ 2011 سے 2020 کے درمیان دنیا بھر میں فراہم کی گئی موسمیاتی مالی معاونت میں تقریباً نصف حصہ نجی شعبے کا ہے۔
