Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نقل مکانی کرنے والے 3 لاکھ 76 ہزار فلسطینی شمالی غزہ واپس جا چکے ہیں، اقوام متحدہ

جنگ بندی معاہدے کے بعد فلسطینیوں کی شمالی غزہ کو واپسی کا سلسلہ شروع ہوا۔ فوٹو: روئٹرز
اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کے نتیجے میں نقل مکانی کرنے والے فلسطینیوں میں سے 3 لاکھ 76 ہزار سے زائد شمالی غزہ کو واپس جا چکے ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اقوام متحدہ کے ادارہ برائے انسانی امور نے کہا ہے کہ نتساریم کوریڈار کے ساتھ دو مرکزی سڑکوں پر تعینات اسرائیلی افواج کے پیچھے ہٹنے کے بعد سے 3 لاکھ 76 ہزار سے زائد فلسطینی اب تک شمالی غزہ واپس جا چکے ہیں۔
فلسطینیوں کی اکثریت نے اپنے گھروں کو واپس جانے پر خوشی کا اظہار کیا ہے اگرچہ ان کے گھروں کو حملوں میں شدید نقصان پہنچا جبکہ بیشتر تباہ ہو گئے ہیں۔
دیگر نے ملے جلے جذبات کا اظہار کیا کیونکہ تقریباً ہر ایک شخص اپنا دوست، رشتہ دار یا اہل خانہ کا کوئی نہ کوئی رکن کھو چکا ہے۔
نقل مکانی کرنے  والی ایک خاتون اعلا صالح نے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ ہمارا وطن ہے اور ہمیں واپس جانا ہے۔‘
جنگ بندی معاہدے کا مقصد جنگ کو ختم کرنے سمیت یرغمالیوں اور اسرائیل میں قید سینکڑوں فلسطینیوں کی رہائی ہے۔
جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے میں 33 یرغمالیوں کو چھ ہفتے کے دوران رہا کرنا ہو گا جبکہ اس کے بدلے میں اسرائیلی جیلوں میں قید 1900 فلسطینیوں کو رہا کیا جائے گا۔
گزشتہ ہفتے سنیچر کو چار اسرائیلی فوجی خواتین یرغمالیوں کے بدلے میں 200 قیدیوں کو رہا کیا گیا تھا جن میں سے اکثریت فلسطینیوں کی تھی۔ جبکہ اس سے ایک ہفتہ قبل تین یرغمالیوں کو 90 فلسطینی قیدیوں کے بدلے رہا کیا گیا تھا۔
7 اکتوبر 2023 کو حماس نے اسرائیل پر حملے میں 251 افراد کو یرغمال بنایا تھا جن میں سے 87 ابھی تک غزہ میں موجود ہیں بشمول اُن 34 کے جن کے متعلق اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ وہ ہلاک ہو چکے ہیں۔
اسرائیل کے غزہ پر حملوں میں 47 ہزار 306 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔

 

شیئر: