ریاست مہاراشٹرا کے ضلع بلڈھانہ میں رہائشیوں کے اچانک گنج پن کی خبریں مقامی میڈیا پر بھی چلیں اور اس حوالے سے کافی تجسس پیدا ہوا کہ بال گرنے کی وجہ کیا ہو سکتی ہے۔
انڈین این ڈی ٹی وی کے مطابق ماہرین نے ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ ضلع بلڈھانہ میں بڑے پیمانے پر گنج پن کی شکایات کی وجہ ریاست پنجاب اور ہریانہ سے سپلائی ہونے والا آٹا ہے جو مقامی دکانوں پر عام دستیاب ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ آٹے میں سلینیم کی موجودگی دراصل بالوں کے گرنے کی وجہ بن رہی ہے۔ سلینیم مٹی میں موجود معدنیات میں سے ایک ہے جو قدرتی طور پر پانی اور کچھ اشیائے خور و نوش میں بھی ظاہر ہو جاتا ہے۔
مزید پڑھیں
-
کیا پاکستان سے شہد کی مکھیاں انڈیا ہجرت کر گئی ہیں؟Node ID: 884087
-
انڈیا میں ’مسلم کمیونٹی کی رضامندی‘ سے دہائیوں قدیم مسجد مسمارNode ID: 886311
عام طور پر انسانی جسم کو معمولی مقدار میں سلینیم کی ضرورت ہوتی ہے جو خوراک کو ہضم کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
گزشتہ سال دسمبر سے رواں سال جنوری کے درمیان ضلع بلڈھانہ کے 18 گاؤں سے تعلق رکھنے والے 279 افراد کی جانب سے اچانک بال گرنے اور ایلوپیشیا یعنی بال چر کی شکایات سامنے آئیں۔
بڑے پیمانے پر سامنے آنے والی شکایات نے حکام کو مجبور کیا کہ وہ معاملے کی تحقیق کریں اور وجہ جاننے کی کوشش کریں۔
بیماری سے متاثر ہونے والے افراد میں اکثریت کالج کے طلبہ اور نوجوان لڑکیوں کی ہے۔ ایلوپیشیا کا شکار ہونے والوں میں سے کچھ نے شرمندگی کے باعث مکمل گنج کروا لی تھی۔
ضلع رائے گڑھ کے باواسکر ہسپتال اور ریسرچ سینٹر کے ایم ڈی ڈاکٹر ہیمٹ راؤ باواسکر نے بتایا کہ متعلقہ علاقوں سے اکھٹے کیے گئے نمونوں سے معلوم ہوا کہ متاثرہ افراد بالخصوص نوجوان خواتین کو سر درد، سر میں خارش اور جلن کی بھی شکایت تھی جبکہ قے اور پیٹ خراب ہونے کے چند کیسز بھی سامنے آئے۔

ڈاکٹر باواسکر نے بتایا کہ بیماری پھیلنے کی بنیادی وجہ ریاست پنجاب اور ہریانہ سے منگوائی جانے والی گندم ہے جس میں مقامی طور پرپیدا ہونے والی گندم کے مقابلے میں سلینیم بہت زیادہ مقدار میں پائی گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’ہمارے تجزیے کے مطابق متاثرہ علاقوں میں استعمال ہونے والی گندم میں سلینیم کی مقدار مقامی گندم کے مقابلے میں 600 گنا زیادہ ہے۔‘
ڈاکٹر باواسکر نے مزید کہا کہ سلینیم کا زیادہ مقدار میں استعمال ایلوپیشیا کا سبب بنا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ متاثرہ افراد میں زنک کی سطح نمایاں طور پر کم تھی اور جسم میں عدم توازن کی وجہ سلینیم کا اضافہ ہو سکتا ہے۔
مزید تحقیق سے پتا چلا ہے کہ کسی قسم کی آلودگی سلینیم کی اضافی مقدار کی وجہ نہیں ہے بلکہ ہریانہ اور پنجاب میں پیدا ہونے والی گندم کے دانے میں قدرتی طور پر یہ موجود ہوتا ہے۔
ایلوپیشیا کے کیسز منظر عام پر آنے کے بعد حکام نے متاثرہ گندم کے استعمال سے منع کر دیا تھا اور اس کے پانچ سے چھ ہفتوں بعد ہی چند افراد نے بال واپس آنے کے حوالے سے رپورٹ کیا تھا۔