Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں رمضان: پردیسیوں کے لیے روحانی اور ثقافتی تجربہ

رمضان کا حقیقی جوش و خروش محسوس کرنے کے لیے مملکت سے بہتر کوئی جگہ نہیں۔ فوٹو عرب نیوز
بہت سے مسلمان تارکین وطن رمضان کا مقدس مہینہ اپنے گھروں اور خاندانوں سے دور ہونے کے باوجود سعودی عرب میں گزارنا زیادہ پسند کرتے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق دنیا کے کسی بھی ملک سے پہلی بار سعودی عرب  آنے والے ہر ایک کے لیے یہ منفرد اور نیا تجربہ رہا ہے، آپ جہاں بھی جائیں رمضان کا خاص انداز محسوس کر سکتے ہیں۔
دو دہائیوں سے زیادہ عرصے سے ریاض میں مقیم انڈین گھریلو خاتون نفیسہ عثمانی ذاتی تجربے کی بنا پر کہتی ہیں جو پردیسی رمضان کا مقدس مہینہ یہاں گزار رہے ہیں، روحانی سکون اور تقویٰ کے لحاظ سے خوش نصیب ہیں۔
نفیسہ عثمانی  نے مزید کہا ’آپ جہاں بھی جائیں رمضان کا منفرد انداز محسوس کر سکتے ہیں، راتوں میں لوگوں کی چہل پہل ، شہر دن کے وقت کچھ مدھم لگتا ہے لیکن رات میں زندگی سے بھرپور ہوتا ہے۔
رمضان گزارنے اور اس کا حقیقی جوش و خروش محسوس کرنے کے لیے سعودی عرب سے بہتر کوئی جگہ نہیں۔ مساجد میں تراویح کے اجتماع شاندار ہیں۔
سعودی عرب میں رمضان کا مہینہ بڑی عقیدت کے ساتھ منایا جاتا ہے، یہاں رہتے ہوئے ہر مسلمان کو عمرے کی ادائیگی اور مسجد نبوی میں عبادت کی سعادت کا موقع مل جاتا ہے۔

مساجد کی رونقیں،سڑکوں کی سجاوٹ مقدس مہینے کا احساس دلاتی ہے۔ فوٹو گیٹی امیجز

لبنانی خاتون فرح فؤاد اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہتی ہیں ’ رمضان میں سعودی عرب کا ماحول انتہائی پُرمسرت ہوتا ہے، مساجد کی رونقیں، سڑکوں کی سجاوٹ اس مقدس مہینے کا احساس دلاتی ہے۔
ریاض میں ایک اور انڈین گھریلو خاتون عفت آبرو کا کہنا ہے’ یہاں رمضان گزارنا ایک شاندار تجربہ ہے۔ گلیوں میں رونق رہتی ہے، مارکیٹس سحری تک کھلی رہتی ہیں اور لوگ عید کی تیاریوں کے لیے خریداری کرتے نظر آتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا ہوٹل خصوصی رمضان خیمے لگاتے ہیں، جہاں لذیذ پکوان اور دلکش سجاوٹ کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ رمضان صرف ایک مذہبی عبادت کا نام نہیں، بلکہ یہ ایک ثقافتی مظہر بھی ہے، جس کا اظہار روحانی اعمال اور سماجی میل جول میں ہوتا ہے۔

رمضان میں لوگ عید کی تیاریوں کے لیے خریداری کرتے نظر آتے ہیں۔ فوٹو عرب نیوز

پاکستانی مصنفہ امبرین فائز گذشتہ 27 سال سے ینبع میں مقیم ہیں، انہوں نے اپنے تجربے کو شیئر کرتے ہوئے بتایا ’پہلی بار 1998 میں ریاض میں رمضان کی تقریبات دیکھ کر خوشگوار حیرت ہوئی۔
مملکت میں مقیم پاکستانی خواتین رمضان کی آمد کا  خوشی سے انتظار کرتی ہیں اور  مقدس مہینے کا لطف اٹھانے کے لیے وطن جانے کی بجائے یہاں رکنے کو ترجیح دیتے ہیں۔

 آبائی وطن کے رسم و رواج اور مملکت کی ثقافت حسین امتزاج ہے۔ فوٹو عرب نیوز

سعودی عرب میں مقیم بہت سے پردیسیوں کے لیے رمضان، روایتی طور پر اپنے آبائی وطن کے رسم و رواج اور سعودی عرب کی ثقافت کا حسین امتزاج ہے۔
مشرقی ریجن میں رہنے والے سری لنکن افتخار انصاری کہتے ہیں ہم رمضان کے دوران یہاں رہنا پسند کرتے ہیں اور سری لنکن اور سعودی کھانوں کے امتزاج سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔
سری لنکا میں رمضان کے افطار کھانوں میں روایتی پکوان اور مشروبات اس کا لازمی جُزو ہے جسے یہاں بھی اپنی افطار میز پر شامل کرتے ہیں۔
 

 

شیئر: