لکھنؤ- - - - - - - مس یوپی رہ چکی 22 سالہ اپوروا ورما 23 دن بعد جیل سے باہر آئی۔ سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ کو سیاہ پرچم دکھانے کے سلسلے میں انہیں جیل بھیجا گیا تھا۔میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے اپوروا نے بتایا کہ جیل میں کس طرح انہوں نے 23 دن گزارے۔ انہوں نے بتایا کہ جس دن میں اور میرے ساتھی جیل گئے، اُس دن سے ہمارے ساتھ ایسا سلوک ہوا، جیسے ہم کوئی دہشتگرد ہیں۔ ہمارے کھانے پینے پر پابندی لگ گئی۔ پیسہ دینے کے بعد بھی ہمیں کینٹین کا کھانا نہیں دیا جاتا تھا۔ گھر والوں سے ملنے پر پابندی تھی۔ سب سے زیادہ غلط بات یہ تھی کہ ہم 2 لڑکیاں تھیں اور ہمیں ایسے بیرک میں رکھا گیاجس میں زانی، چور اور غنڈے بھی تھے۔ ہم خود کو غیر محفوظ محسوس کر رہے تھے۔ گزارش کرنے کے بعد بھی ہمیں عورتوں کی بیرک میں نہیں رکھا گیا۔ عورت وارڈن سے جب کوئی شکایت کی جاتی تھی تو وہ کہتی تھی کہ آپ لوگوں نے اتنا غلط کام کیا ہے کہ پھانسی بھی ہو سکتی ہے۔ رات میں ڈر لگتا تھا کہ کہیں کچھ غلط نہ ہو جائے، اس لئے ہم سوتے نہیں تھے۔ تحریری طور پر جیلر کو شکایت کی تو ان کا جواب تھا: آپ لوگوں نے سنگین جرم کیا ہے،وزیراعلیٰ یوگی کے خلاف نعرے بازی کی ہے اور انہیں سیاہ پرچم دکھایا ہے۔ ہم آپ کے سلسلے میں کوئی ہمدردی نہیں کرسکتے۔ اگر زیادہ پریشان کریں گی تو تنہائی (دہشتگردوں کی کوٹھری) میں ڈال دیں گے، جہاں روشنی کیلئے ترس جاؤ گی۔ وہ ایسی تنہائی ہوتی ہے جہاں کھانے پینے کو بھی نہیں دیا جاتا۔ اپوروا نے کہا کہ ہم نے اپنے گھر والوں کو خط بھی لکھا لیکن ان تک نہیں پہنچایا۔