مکہ مکرمہ ۔۔۔۔مکہ مکرمہ کے النزہہ محلے کے باشندوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ان کے یہاں 25برس سے غیر آباد نجی اسپتال کے دروازے بند کرادیئے جائیں ۔ لاوارث پڑی ہوئی عمارت میںغیر قانونی تارکین اور جرائم پیشہ عناصر نے اپنے اڈے بنالئے ہیں۔ اسپتال کی عمارت 3منزلہ ہے 3ہزار مربع میٹر کے رقبے پر قائم ہے۔ 1391ھ میں قائم ہوئی تھی۔ شروع میں اسے ڈاکٹر احمد ظاہر نے زچہ بچہ اسپتال کا نام دیا تھا پھر اسے ڈاکٹر جمیل سراج الدین اسپتال کا نام دیدیا گیا تھا آگے چل کر اسے جنرل اسپتال بنایا گیا۔ 1400میں افتتاح عمل میں آیا 1412ھ میں نامعلوم اسباب کے تحت بند کردیا گیا۔ یہاں پرانی دوائیں اور طبی آلات کثیر تعداد میں پڑے ہوئے ہیں۔ مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ یہاں ایک طرف تو جرائم پیشہ لوگ آکر ٹھہرتے ہیں اور دوسری جانب جنات بھی یہاں بسے ہوئے ہیں۔اس حوالے سے طرح طرح کی کہانیاں لوگوں میں پھیلی ہوئی ہیں۔