Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیل مسجد اقصیٰ میں مذاہب کا مذاق بنارہاہے، مملکت

ریاض۔۔۔۔سعودی عرب نے بیت المقدس اورمسجد اقصیٰ میں قابض اسرائیلی حکام کے غیر قانونی اقدامات کی مذمت کردی۔اقوام متحدہ میں متعین سعودی سفیر عبداللہ المعلمی نے سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ عرب علاقوں اور القدس میں مسلسل تشدد نے پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا۔ قابض اسرائیلی حکام القدس اور مسجد اقصیٰ کے حوالے سے جو اقدامات کررہے ہیں۔ غیر قانونی ہیں۔ القدس ایک ہزار برس سے زیادہ عرصے تک مسلم عرب اقتدار کے تحت رہا۔ اس دوران یہودی ، عیسائی اور مسلمانوں کے مقدس مقامات کا احترام کیا گیا۔تمام مذاہب کے پیروکاروں کو تحفظ فراہم کیا گیاجبکہ گزشتہ نصف صدی کے دوران اسرائیل کے زیر قبضہ رہتے ہوئے مسجد اقصیٰ میں1969ء کے دوران جان بوجھ کر آگ لگائی گئی۔ 1994ء کے دوران حرم ابراہیمی میں نمازیوں کا قتل عام ہوا۔ مسلمانوں کو مسجداقصیٰ میں نماز سے روکا گیا ۔ ان دنوں بیت المقدس کی ناکہ بندی کی جارہی ہے۔ نمازیوں کو عبادت سے روکا جارہا ہے، پرامن مظاہرین کے خلاف وحشیانہ کارروائی ہورہی ہے۔ اسرائیلی فوجی نماز پڑھتے ہوئے ایک مسلمان کو روند رہاہے ، یہ منظر ٹی وی پر سارے جہاں نے دیکھا اس سے زیادہ مذاہب کی توہین کا تصور نہیں کیا جاسکتا۔سلامتی کونسل ،فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کے جارحانہ اقدامات بند کرانے کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔

شیئر: