لکھنو۔۔۔۔۔۔اترپردیش میں شادی کے رجسٹریشن کو لازمی کئے جانے کے سلسلے میں مسلم علماء اور مسلم سماجی کارکنان اسے غیر مناسب سمجھتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ مسلم معاشرے میں ہونیوالا نکاح نامہ ہی اپنے آپ میں ایک رجسٹریشن ہے۔ لہذا مسلمانوں کیلئے شادی رجسٹریشن لازمی نہیں ہونا چاہئے بلکہ نکاح نامہ کو ہی باضابطہ رجسٹریشن کا درجہ دے دینا چاہئے۔ مسلم شادی رجسٹریشن کو لازمی کئے جانے کے حکم کے تناظر میں مسلم علماء دانشوروں کے مابین تبادلہ خیال اور ان کی رائے جاننے کیلئے علماء اور مفکرین کا جلد ہی دہلی میں اجتماع ہوگا۔ آل انڈیا تنظیم علمائے اسلام کے قومی جنرل سیکریٹری مولانا شہاب الدین رضوی نے کہا کہ علیحدہ طور پر شادی کا رجسٹریشن ضروری نہیں۔اس لئے ہر شہر میں قاضی اور نکاح پڑھانے والے عالم دین ہوتے ہیں ۔ ان کے پاس نکاح کا رجسٹرہوتا ہے ۔ رجسٹر میں دولہا دلہن کی بنیادی ضروری معلومات درج ہوتی ہیں۔ ساتھ ہی قاضی کا نام اور ایک وکیل اور2گواہ کی تفصیل درج ہوتی ہے۔ مسلم معاشرے میں یہ طریقہ برسوں سے چلا آرہا ہے جو ایک طرح کا رجسٹریشن ہی ہے۔