Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

گاؤں والوں نے بوڑھی عورت کو چوٹی کاٹنے والی سمجھ کر ہلاک کر دیا

لکھنؤ-----راجستھان، ہریانہ اور دہلی کے بعد اتر پردیس میں بھی چوٹی کاٹنے کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ لوگ اسے بھوت یا چڑیل کا سایہ مان کر پُر تشدد ہو گئے اور شک کی بنیاد پر قتل پر آمادہ ہیں۔ تازہ معاملہ آگرہ کے ڈوکی تھانہ علاقہ کے مٹنئی گاؤں کا ہے جہاں چڑیل کے شک میں ایک 62 سالہ بزرگ خاتون کو گاؤں والوں نے پیٹ پیٹ کر مار ڈالا۔ مرنیوالی62سالہ ماندیوی راہ بھول کر دوسری بستی میں پہنچ گئیں۔ سفید ساڑھی میں بوڑھی کو دیکھ کر عورتوں کو لگا کہ وہ چڑیل ہے اور انکی چوٹی کاٹنے آئی ہے۔ اس کے بعد دیہاتیوں نے اس کی پٹائی شروع کر دی۔ اس دوران ماندیوی منتیں کرتی رہیں اور اپنا پتہ بھی بتاتی رہیں، لیکن بھیڑ نے ان کی ایک نہ سنی۔ ان کی اتنی بے رحمی سے پٹائی ہوئی کہ ان کی موت ہو گئی۔اس معاملے میں پولیس نے منیش اور سونو بگھیل کیخلاف قتل کا معاملہ درج کیا ہے۔ ماندیوی کے بیٹے گلاب سنگھ کے مطابق ان کی ماں رفع حاجت کیلئے جا رہی تھیں، اندھیرے میں وہ راستہ بھول گئیں اور بھٹک کربگھیل بستی چلی گئیں۔ وہاں کچھ خواتین نے شور مچا دیا کہ چوٹی کاٹنے والی آگئی۔ اسکے بعد ان کی پٹائی کی گئی۔ انہیں ضلع اسپتال لے جایا گیا جہاں ان کی موت ہو گئی۔

شیئر: