جدہ ( ارسلان ہاشمی ) سابق وفاقی وزیر بہبود آبادی چوہدری شہباز حسین نے کہا ہے کہ حکمران ٹولہ ملک کو محاذ آرائی کی سمت لے جانے کی کوشش کر رہا ہے جو پاکستان کے استحکام اور ترقی کیلئے کسی طور مناسب نہیں ۔ موجودہ کابینہ 80 فیصد غیر سنجیدہ افراد پر مشتمل ہے۔ ان کے پیش نظر ملک کی فلاح وبہبود نہیں بلکہ ذاتی مفادات ہیں ۔ اردونیوز سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے چوہدری شہباز حسین نے مزید کہا کہ عبوری دور کیلئے منتخب ہونے والے وزیر اعظم شاہدخاقان عباسی کا ماضی سب کے سامنے ہے، اس کے باوجود انہیں وزیر اعظم بنانا حکمرانو ں کے عزائم کو ظاہر کرتا ہے کہ وہ ارض پاکستان سے کتنے مخلص ہیں ۔ یہ لوگ صرف اور صرف ذاتی ایجنڈے کی تکمیل کیلئے ایک پلیٹ فارم پر جمع ہیں اور اسی کیلئے کام کررہے ہیں ۔ آئندہ انتخابات کے حوالے سے سوال پر سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال دیکھتے ہوئے یہ اندیشے قوی ہو جاتے ہیں کہ 2018 میں انتخابات ہوتے دکھائی نہیں دے رہے ۔ ہو سکتا ہے کہ ٹیکنوکریٹس کی عبوری حکومت قائم کر دی جائے جس کے ذریعے یہ ٹولہ اپنے مفادات کوپایۂ تکمیل تک پہنچاسکے ۔سپریم کورٹ کے مجموعی فیصلے کو پس پشت ڈالتے ہوئے حکمران جماعت اقامے کے ایک نکتے کو اٹھا رہی ہے جو کسی طرح مناسب نہیں ۔ یہ دراصل حقائق سے نظریں چرانے اور عوام کو گمراہ کرنے کے مترادف ہے ۔ سعودی عرب کی تعمیر و ترقی کے حوالے سے چوہدری شہباز حسین کا کہنا تھا کہ خادم حرمین شریفین کی قیادت میں ارض مقدس میں مثالی ترقیاتی کام ہوئے ہیں جن سے لاکھوں ضیوف الرحمان مستفیض ہو رہے ہیں ۔ حرمین شریفین کی توسیع سعودی حکمرانوں کا مثالی کارنامہ ہے ۔ سعودی عرب کا امن و سکون اقوام عالم کیلئے ایک مثال ہے ۔ ہم حرمین شریفین کی سلامتی اور تحفظ کیلئے ہمیشہ دعا گو ہیں ۔