Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سیکولرازم کا پاٹھ نہ پڑھایا جائے، نتیش کمار

پٹنہ۔۔۔۔جنتا دل یونائٹیڈ متحدہے۔ پارٹی میں کسی قسم کا کوئی اختلاف نہیں۔ جولوگ یہ سمجھتے ہیں کہ پارٹی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے تو وہ ان کی خام خیالی ہے۔ بہار کے لوگوں نے ریاست کی ترقی کیلئے ووٹ دیا ہے، بدعنوانیوں پر پردہ ڈالنے کیلئے نہیں۔ معاشرے کی فلاح و بہبود ہمارا مشن ہے۔ ہمیں سیکولرازم کا پاٹھ نہ پڑھایا جائے۔ان خیالات کا اظہار وزیر اعلیٰ بہار اور جنتا دل یو کے قومی صدر نتیش کمار نے سرکاری رہائش پر منعقدپارٹی کی نیشنل ایگزیکٹیو میٹنگ کے دوران کیا۔نتیش کمار نے عظیم اتحاد(مہاگٹھ بندھن) سے علیحدگی کی وجوہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ ہماری شناخت مسخ کی جارہی تھی اور بے بنیاد الزامات عائد کئے جارہے تھے۔ہمیں طفیلی سمجھاجانے لگا تھا۔ یہ تاثر دینے کی کوشش کی جارہی تھی کہ ہمیںوزیر اعلیٰ کا عہدہ کسی کے رحم و کرم پر دیا گیا ہے۔اس قسم کی باتیں برداشت کرتے رہے تاہم جب بڑی بدعنوانی سامنے آئی تو ہمارے پاس عظیم اتحاد کو چھوڑنے کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا۔ اس اتحاد کی آڑ میں ایک خاندان کی بدعنوانیوں پر پردہ ڈالنے کی کوششیں کب تک ہوتی رہیں گی؟جے ڈی یو کی نیشنل ایگزیکٹیو میٹنگ میں طے کیا گیا کہ اب پارٹی این ڈی اے میں باضابطہ طور پر شامل ہوجائیگی۔ذرائع کے مطابق پارٹی کو نریندر مودی کی مرکزی حکومت میں وزارت کی 2نشستیں ملنے کی توقع ہے۔ دوسری جانب کانگریس نے سخت لہجہ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ مہینوں سے جاری سیاسی ہتھکنڈے سامنے آچکے ہیں۔اس کے رہنما تیواری نے بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار اور بی جے پی کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ رات کے اندھیرے میں کی گئی شادی کو باضابطہ بنایا جارہاہے۔

شیئر: