مدارس کے طلبہ بھی بنیں گے ڈاکٹر اور انجینیئر،نقوی
نئی دہلی۔۔۔۔ مدارس کے باصلاحیت طلبہ کو انجینیئرنگ اور میڈیکل داخلہ امتحانات کی تیاری کرانے کیلئے ایک تجویزمرکزی حکومت کے زیر غور ہے ۔ مدرسہ تعلیم کو اصل دھارے سے جوڑے کیلئے مرکزی حکومت کی جانب سے تشکیل خصوصی کمیٹی وزارت اقلیتی امور کے ماتحت ادارے مولانا آزاد فاؤنڈیشن کے سامنے یہ تجویز پیش کی ہے۔ این آئی ایف کے ایک اعلیٰ افسر نے بتایا کہ کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں تجویز پیش کی ہے کہ مدارس کے بچوں کو انجینیئرنگ اور میڈیکل داخلہ امتحانات کی تیاری کیلئے الگ الگ ریاست میں مرکز بنائے جائیں ۔ مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے کہا کہ حکومت نے اقلیتی طلبہ کیلئے قائم کئے جانے والے’’ نوودے‘‘ جیسے1100اسکولوں اور 5اعلیٰ تعلیمی اداروں میں لڑکیوں کیلئے40فیصد ریزرویشن کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اقلیتوں کے اکثریتی علاقوں میں 100نوودے جیسے اسکول کھولنے پر غور کررہی ہے۔ وزیر مملکت نے کہا کہ حکومت سے امداد یافتہ ایجنسی مولانا آزاد فاؤنڈیشن کے ذریعے تشکیل اعلیٰ سطحی کمیٹی نے حال ہی میں اپنی رپورٹ میں اقلیتوں خاص طور پر مسلمانوں میں تعلیمی پسماندگی کو دور کرنے کیلئے 3سطحی ماڈل کی سفارش کی تھی۔ کمیٹی نے تجویز پیش کی تھی کہ اقلیتوں کیلئے 211اسکول ،25کمیونٹی کالج اور 5اعلیٰ تعلیمی ادارے کھولے جائیں ۔ اس کمیٹی نے کہا تھا کہ مجوزہ اسکول کیندریہ یا نوودے ودیالیہ کے طرز پر کھولے جائیں۔ عباس نقوی نے کہا کہ یہ اسکول آئندہ سال سے شروع ہوجائیں گے۔