اسلام آباد... پاکستان نے کہا ہے کہ ملک میں دہشت گردی کا کوئی نیٹ ورک موجود نہیں۔امریکی الزامات پر احتجاج کیا جائے گا۔ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی نئی افغان پالیسی سے متعلق تفصیلی غور کیا گیا۔ وزیر خارجہ خواجہ آصف نے ٹرمپ کی افغان پالیسی پر بریفنگ دی۔ ذرائع کے مطابق پاکستان نے امریکہ سے احتجاج کا فیصلہ کیا ہے۔ کابینہ نے امریکی صدر کے بیان پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ دہشتگردی کے خلاف ہماری فوج اور عوام کی قربانیوں کو امریکہ نے تسلیم نہیں کیا۔ وزیراعظم شاہد خاقان نے امریکی صدر کے الزامات اور افغان پالیسی بیان پر قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس جمعرات کو بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ صورتحال پر عسکری قیادت سے بھی رائے لی جائے گی۔ دریں اثناءخواجہ آصف نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی قربانیوں کو عالمی برادری تسلیم کرتی ہے۔ پاکستان میں کسی دہشت گرد گروہ کا منظم نیٹ ورک موجود نہیں۔ وزیرخارجہ نے کہا کہ امریکی سفیر نے ٹرمپ انتظامیہ کی پالیسی سے متعلق بریف کیا تاہم پاکستان نے اس حوالے سے امر یکہ کو اپنے تحفظات سے آگاہ کردیا۔ امریکی سفیر کو بتایا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 70 ہزار جانوں کی قربانی دی ہے۔ پاکستان کی قربانیوں کو عالمی برادری تسلیم کرتی ہے پاکستان میں کسی دہشت گرد گروہ کا منظم نیٹ ورک موجود نہیں۔ دہشت گردوں کے خلاف بلا تفریق کاروائی کی ۔دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 100 ارب ڈالر سے زائد کے وسائل استعمال ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کے حوالے سے ہند کا کردار ہمیشہ منفی رہا ۔