Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مسنون حج ، کب کیا کرنا چاہئے ؟

محمد اقبال عبد العزیز۔ریاض
 
احرام:
حج کے سفر میں جب آپ میقات کے قریب ہوں تو مونچھیں ،بال ناخن وغیرہ کاٹ لیں۔ غسل یا وضو کرکے احرام کی چادریں پہن لیں۔ میقات پر پہنچ کر2 رکعت نفل پڑھ کر حج کی جو قسم چاہیں اس کے مطابق احرام کی نیت کرلیں۔یہ2 رکعت نماز مستحب ہے پھر فورا ًہی تلبیہ پکاریں :
 لَبَّیْکَ اللَّہُمَّ لَبَّیْک ‘لَبَّیْکَ لَاشَرِیکَ لَکَ لَبَّیْکَ‘إِنَّ الْحَمْدَ وَالنِّعْمَۃَ لَکَ وَالْمُلْکَ‘ لَاشَرِیْکَ لَکَ 
تلبیہ ان مواقع پر زیادہ پڑھیں:بلندیوں اور نشیبوں پر،کسی پیدل یا سوار کے قریب سے گزرتے ہوئے،سحری کے وقت اور نمازوں کے بعد۔ اب آپ مکہ مکرمہ کی طرف روانہ ہوں۔ عورتیں جس لباس میں چاہیں احرام باندھیں مگرچہرہ کھلا رکھیںالبتہ غیر محرم مردوں کی موجودگی میںسر سے کپڑا لٹکا لیں۔
 
طواف: 
مسجد حرام میںدایاں پاؤں پہلے رکھتے ہوئے دخو ل مسجد کی دعا پڑھتے ہوئے داخل ہوں اور تلبیہ بند کردیں۔کعبہ کو  دیکھ کر دونوںہاتھ اٹھا کراللہ سے دعائیں مانگیں۔حجر اسود کا ممکن ہو  تواستلام کریں اور بوسہ دیں ورنہ ہاتھ سے اشارہ کریںاور کہیں
 ’’ بِسْمِ اﷲِ وَاﷲُأَکْبَرُ‘‘ 
طواف کے اختتام تک’’ اضطباع‘‘ یعنی دایاں کندھا ننگا رکھنا مستحب ہے۔ مردوں کو طواف کے پہلے 3 چکروں میں ’’رمل‘‘ یعنی  تیز قدموں سے اچھلتے ہوئے چلنا مستحب ہے۔ہرچکر کے اختتام پر ممکن ہو  توحجر اسود کوبوسہ دیں یاپھر دائیں ہاتھ سے اشارہ کریں اور’’ اﷲاکبر‘‘ کہیںمگر ہاتھ کوبوسہ  نہ دیں۔طواف میں کثرت سے ذکر ودعاکرتے ہوئے7 چکر پورے کریںپھر وَاتَّخِذُوا مِنْ مَقَامِ إِبْرَاہِیمَ مُصَلّٰی پڑھتے ہوئے مقام ابراہیم کی طرف بڑھیں اور اس کے پاس اور اگ وہاںجگہ نہ ہو توکہیں بھی نمازکی2 رکعتیں ادا کریں۔اب ممکن ہو تو ایک بار پھر حجر اسودکو بوسہ دیںپھر زم زم کی طرف بڑھیں اور خوب سیر ہو کر پئیں۔
 
سعی:  
اب   إِنَّ الصَّفَا وَالْمَرْوَۃَ مِنْ شَعَائِرِ اللہ  پڑھتے ہوئے صفا کی طرف بڑھیں اور صفا کی پہاڑی پر قبلہ رخ ہو کر دعائیں کریں۔ اب ذکر الہٰی اور  دعائیں کرتے ہوئے مروہ کی جانب چلیں ۔ سبز  بتیوں کے قریب پہنچیں تو تیز ہو جائیں اور دوڑنے کے انداز میں چلیں ۔ یہ دوڑنا صرف مردوںکے لئے ہے،عورتوں کے لئے نہیں۔مروہ پہنچ کر ایک چکر ہوجائے گا۔ اس طرح 7 چکر پورے کریں۔ اب متمتع ہیں تو سر منڈائیں یا قصر کروائیں۔ عورت اپنے سر کے بالوںکی ہر چوٹی کے آخر سے انگلی کی پور کے برابرکاٹے گی۔اس طرح آپ کا عمرہ ہوگیا ۔ احرام کھول دیں اور ہر وہ چیز جو احرام کے باعث حرام تھی حلال ہوگئی حتیٰ کہ بیوی بھی البتہ اگر آپ قارن یا مفرد ہیں تواپنے احرام میں باقی رہیں گے۔
 
8ذوالحجہ:
 آپ حج تمتع کررہے ہیں تواپنی رہائش سے غسل کرکے ،خوشبو لگا کرطلوع آفتاب کے بعد احرام باندھیں اور تلبیہ کہتے ہوئے منیٰ کو روانہ ہوں۔ 5 نمازیںمنیٰ میں اپنے اپنے وقت میں قصر کرکے ادا کریں۔ رات منیٰ میں گزاریںاور اگلے دن یعنی 9 تاریخ کو سورج نکلنے کے بعد تلبیہ کہتے ہوئے عرفات کے لئے روانہ ہوں۔
 
9ذوالحجہ:
وقوف عرفہ کے لئے مختار  وقت زوال سے شروع ہو کر غروب آفتاب تک ہے۔ممکن ہو تو حج کا خطبہ سماعت فرمائیں۔ زوال کے بعد ظہر اور عصر کی نمازیں جمع تقدیم کے ساتھ ظہر کے وقت میں باجماعت ادا کریں ۔نبی کریم  جبل رحمت کے قریب اترے تھے مگر پورا عرفات ہی ٹھہرنے کی جگہ ہے۔ آج کے دن قبلہ روہو کر زیادہ سے زیادہ ذکر اور دعائیں کریںتاہم پہاڑ پر چڑھنا مشروع نہیں ۔ غروب آفتاب کے بعد تلبیہ پکارتے ہوئے سکون و اطمینان سے عرفات سے مزدلفہ کے لئے نکلیں۔ غروب آفتاب سے پہلے نکلنا جائز نہیں۔
 
مبیت مزدلفہ:
عرفات سے نکل کر رات مزدلفہ میں گزاریں۔ مغرب وعشاء کی نمازیں قصر کرکے جمع تاخیر کے ساتھ مزدلفہ پہنچ کر ادا کریں ۔ اگر آدھی رات کے بعد تک وہاں نہ پہنچ سکیں تو راستہ ہی میں نماز پڑھ لیں۔مزدلفہ میں دسویں کی رات گزارنا واجب ہے۔ راستہ میں تاخیرہو جائے تو حرج نہیں مگر وہاں جائیں ضرور اور نماز فجر اول وقت میں ادا کرنے کے بعد قبلہ رو ہوکر اگر ممکن ہو تو مسجدمشعر حرام کے پاس یا پھر کہیں بھی خوب دعائیں کریں ۔ جب صبح خوب روشن ہو جائے تو طلوع آفتاب سے قبل منیٰ کے لئے روانہ ہوجائیں ۔ کمزوروں ،بچوںاور عورتوں کو آدھی رات کے بعد مزدلفہ سے نکلنے کی اجازت ہے۔ کنکریاں مزدلفہ یا منیٰ کہیں سے بھی لے سکتے ہیں البتہ جمرات کے قریب سے استعمال شدہ کنکریاں اٹھاکر مارنا جائز نہیں ۔ 
 
10 ذوالحجہ:  
آج کا دن بہت مصروفیت کادن ہے۔ منیٰ پہنچنے پرطلوع شمس کے بعدتلبیہ بند کرکے بڑے جمرہ کو 7 کنکریاں ماریں ۔ نبی کریم  10 تاریخ کو سواری پر کنکریاں مارنے گئے تھے ۔باقی دنوں میںآپ پیدل تشریف لے گئے تھے چنانچہ دونوں طرح جائز ہے پھر قربانی کریںپھر حلق یا تقصیرکریں۔ عورتیں ہرچوٹی سے انگلی کی پور کے برابرکاٹیں۔ اب آپ احرام اتار سکتے ہیں ۔ یہ تحلل اول ہے۔ اب عورتوں کے سوا ہر چیز آپ کے لئے حلال ہوگئی پھر طواف افاضہ کریں ۔ اب آپ کے لئے عورتیں بھی حلال ہو جائیں گی۔اگر آپ متمتع ہیں  تو یہ تحلل ثانی آپ کو  تب حاصل ہو گا  جب طواف کے بعد سعی بھی کرلیں گے۔ یہ طواف اگر کسی وجہ سے لیٹ ہو جائے تو بعد میں بھی کر سکتے ہیں۔
 
11ذوالحجہ:
منیٰ کی تمام نمازیں اپنے اپنے وقت میں قصر کرکے ادا کریں ۔ زوال کے بعداولاً چھوٹے جمرہ کو پھر درمیانے کو اورپھر بڑے کو7،7 کنکریاں ماریں۔ پہلے دونوں جمرات کے قریب قبلہ روکھڑے ہو کرلمبی دعا کریں لیکن آخری جمرہ کے قریب دعا نہ کریں۔رمی کا افضل وقت غروب آفتاب تک ہے مگر اس کے بعد بھی پور ی رات رمی کی اجازت ہے۔ہر کنکر ی مارتے وقت ’’اللہ اکبر ‘‘کہیں اور سنت یہ ہے کہ  رمی کے وقت اس طرح کھڑے ہوں کہ منیٰ آپ کی دائیں جانب ہواور مکہ مکرمہ بائیں جانب ۔
 
12ذوالحجہ:
 آج بھی وہی سب کام کریں جو کل کرچکے ہیں۔اگر آپ حج ختم کرکے آج منیٰ سے نکلنا چاہیں تو نکل سکتے ہیںلیکن یہ کام غروب آفتاب سے قبل کرنا ہوگا۔ اگر غروب آفتاب تک نہ نکل سکیں تو پھر اگلے دن زوال کے بعد کنکریاں مار کر نکلنا ہوگا۔ اگر آپ بس میں بیٹھ گئے اور سورج غروب ہونے تک بس منیٰ سے نہ نکل سکی تو کوئی حرج نہیں۔
 
 طواف وداع:
ا ب آپ مکہ مکرمہ پہنچ کر اپنی خریدوفروخت وغیرہ کی حاجات سے فارغ ہوں اورطواف وداع کریں (حیض ونفاس والی عورتیں مستثنیٰ ہیں) اس کے بعد مکہ مکرمہ میں خریدو فروخت کرنا اور ٹھہرنا جائز نہیں۔ اگر آپ طواف وداع کرنے سے پہلے جدہ، طائف وغیرہ کی حدودمیں ہیں 
یعنی میقات سے باہر نہیں نکلے تو واپس مکہ مکرمہ آئیں اور طواف کریں ورنہ دم دینا ہوگا۔
 
 

شیئر: