گورکھپور:--دماغی بخار سے 72گھنٹے میں 72بچے ہلاک
لکھنؤ- - - - -ہند کی سب سے بڑی ریاست اترپردیش میں گورکھ پور کے بی آر ڈی میڈیکل کالج کے مطابق ایک مرتبہ پھر بڑی تعداد میں بچے ہلاک ہو گئے ہیں۔ صرف72گھنٹے میں 72 بچے ہلاک ہوئے ہیں۔بی آر ڈی میڈیکل کالج کے ڈاکٹر پی کے سنگھ کا کہنا ہے کہ اچانک ہی زیادہ اموات ہو گئی ہیں تاہم اس موسم میں یہ کوئی غیر معمولی بات نہیں۔اس حوالے سے اعدادو شمار بتاتے ہوئے ڈاکٹر پی کے سنگھ نے کہا کہ 27 اور 28 اگست کو 48 گھنٹوں کے دوران 42 بچے انسیفلائٹس یعنی دماغی بخار کی وجہ سے ہلاک ہوگئے ۔ بچوں کو بہت تشویشناک حالت میں ہسپتال لایا گیا تھا اور باوجود طبی امداد فراہم کرنے کے ان کی زندگی بچانا مشکل ہو گیا تھا۔گورکھ پور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اس وقت ہسپتال میں دوائیوں اور آکسیجن کی کمی نہیں لیکن جب تک ڈاکٹر ہسپتال پہنچتے تب تک بچوں کی حالت بہت بگڑ چکی تھی اور ڈاکٹر تمام تر کوششوں کے باوجود انھیں بچا نہیں سکے۔ڈاکٹر پی کے سنگھ کہتے ہیں کہ جولائی، اگست اور ستمبر بچوں کی صحت کے حوالے سے بہت حساس ہوتے ہیں۔پرنسپل کا کہنا ہے کہ ہسپتال کے پیڈریاٹک وارڈ میں ابھی بھی 342 بچے زیر علاج ہیں۔تازہ اموات کے سلسلے میں یوپی بی جے پی حکومت پریشانی میں پڑ گئی ہے اسی لئے گھبراہٹ میں وزیر اعلیٰ یوگی نے جو بیان دیا ہے وہ انتہائی مضحکہ خیز ہے۔ انھوں نے کل اپنے ایک بیان میں کہا کہ بچوں کی بیماری کے سلسلے میں سرپرستوں کو صرف حکومت پر ہی انحصار نہیں کرنا چاہیے، انھیں بھی بچوں کو بچانے کیلئے کوشش کرنی ہوگی ۔گورکھپور میڈیکل کالج کے انسیفلائٹس وارڈ کا عالم یہ ہے کہ وہاں سناٹا پھیلا ہوا ہے۔ اسی اثنا یہ بھی پتہ چلا کہ وہاں کوئی بھی نیورو سرجن نہیں۔10 اگست کو اسی میڈیکل کالج میں بڑی تعداد میں بچوں کی موت نے حکومت کی کارکردگی پر سوال پیدا کیے تھے۔ صرف 5 دنوں میں 100 سے زیادہ بچے ہلاک ہو گئے تھے۔اس وقت، آکسیجن کی کمی کو مبینہ طور پر بچوں کی موت کی وجہ قرار دی گئی تھی تاہم میڈیکل کالج کے اس وقت کے پرنسپل ڈاکٹر راجیو مشرا اور ان کی اہلیہ ڈاکٹر پورنما کو اس واقعہ کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے ایس ٹی ایف نے منگل کو گرفتار کیا تھا۔