جدہ .... جدہ کی ایک سڑک کو شارع الذھب کہا جاتا ہے ۔اُسے اس نام سے موسوم کرنے کی کیا وجہ ہے ؟ حال ہی میں اس کا سبب منظر عام پر آیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ 57برس قبل 1381ھ میں جدہ شہر میں نئی سڑکیں تیار کرنے اور پرانی سڑکوں میں توسیع کا پروگرام شروع کیا گیا تھا۔ اس مقصد کیلئے بہت ساری قدیم عمارتیں منہدم کی گئیں۔ انکا ملبہ باب الطین پہنچایا گیا تھا۔ یہ ایک جھیل تھی جسکا بڑا حصہ عمارتوں کے ملبے سے بھر کر ہموار کردیا گیا تھا۔ اسی دوران ملبے سے بعض لوگوں کو سونے کے سکے مل گئے۔ سعودی اسکالر عبداللہ العمرانی بتاتے ہیں کہ یہ جمعہ کا دن تھا۔ جیسے ہی لوگوں کو پتہ چلا کہ ملبے میں سونے کے سکے ہیں فوری طورپر سیکڑوں لوگ سکے حاصل کرنے کیلئے دوڑ پڑے۔ مرد ، بچے سب سکے تلاش کرنے والوںمیں شامل ہوگئے۔ بہت سارے لوگوں کو اچھی خاصی مقدار میں سکے ملے۔اس زمانے میں برطانوی کرنسی سونے کی شکل میں رائج تھی۔ عربی میںشارع کامطلب اسٹریٹ اور الذھب سونے کوکہا جاتا ہے۔ چونکہ عمارتوں کا ملبہ اسی علاقے کا تھا لہذا اس کا نام شارع الذھب رکھ دیا گیا۔