امریکی سائنسدانوں اور تحقیقی کام کرنے والوں نے انڈوں کے فوائد اور نقصانات کے حوالے سے کی گئی اُن مختلف تحقیقی رپورٹوں کا حال میں ازسر نو جائزہ لیا اور پھر رپورٹ جاری کردی۔ تمام رپورٹوں کے جائزے کے بعد بڑے مصدقہ انداز میں اصرار کیا کہ انڈے کھانے کا امراض قلب ، یا دل کی شریانوں پر مرتب ہونے والے منفی اثرات کا ایک دوسرے سے کوئی تعلق نہیں بلکہ انڈے خلافِ توقع فائدہ مند ہی پائے گئے ہیں۔ ایگزنیو ٹریشن سینٹر کی ڈاکٹر ٹیارین کے مطابق تازہ ترین تحقیقی رپورٹ کو سابقہ رپورٹوں کی تصدیق اور توثیق سمجھا جاتا ہے کیونکہ 2015ءمیں سامنے آنے والی ایک اور تحقیقی رپورٹ بھی اس کی تصدیق کرتی ہے جس میں کہا گیا تھا کہ مختلف غذاﺅں میں موجود کولیسٹرول کا امراض قلب سے کوئی تعلق نہیں ہوتا۔ سائنسدانوں کے مطابق ایک انڈے میں 6گرام اعلیٰ معیار کا پروٹین ہوتا ہے جبکہ مختلف وٹامنز اسکے علاوہ ہیں ۔یہ دونوں چیزیں انسان کو تقویت تو پہنچاتی ہیں کسی بیماری یا خرابی کا سبب نہیں بنتیں۔ روزانہ ایک انڈا کھانے والوں پر دل کے دورے کے امکانات اور خطرات 12 فیصد کم ہوجاتے ہیں۔ امریکی سائنسدانوں کی یہ تجزیاتی رپورٹ 1982ءسے 2015ءتک کئے گئے تجربات کی بناءپر مرتب کی گئی جس میں 2لاکھ 75ہزار رضاکاروں س مدد لی گئی تھی۔ ان سائنسدانوں نے انڈے کھانے اور دل کا دورہ اور امراض قلب کے مابین تعلق کا جائزہ بھی لیا۔ تاز ہ ترین تحقیقی رپورٹ مرتب کرنے والے امریکی سائنسدانوں کی ٹیم کی قیادت امریکہ کی ایپڈ اسٹیٹ انسٹیٹیوٹ کے سائنسدان ڈاکٹر ڈومینک الیگزینڈر کررہے تھے۔ انڈے کھانے اور اس سے دل کے دورے پڑنے یا دوسرے امراض قلب کے پیدا ہونے کے مابین طبی تعلق تو سمجھنا ضروری ہے۔ انہوں نے اس بات پر اصراربھی کیا کہ انڈے میں غذائی خواص کافی اچھے ہیںاور پروٹین کا بھی بڑا ذریعہ ہیں ۔اس سے بلڈ پریشر کم کرنے میں مد ملتی ہے۔ بڑے سائز کے ایک انڈے میں اعلیٰ قسم کا گرام پروٹین ہوتا ہے ۔ اس کے ساتھ انڈے میں حیاتین ، ڈی ، اے وافر مقدار میں ہوتی ہے۔