لاہور...سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ (ن) کے مرکزی صدر محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان ترقی کرتا ہوا عروج پر جارہا تھا کہ یکا یک نا اہلی کی تلوار چلا دی گئی۔این اے 120کے نتائج نے ثابت کر دیا جو فیصلہ نواز شریف کے خلاف آیا تھا اصل فیصلہ وہ نہیں بلکہ جو فیصلہ عوام نے دیا وہ اصل فیصلہ ہے ۔ اگر عوام کا جذبہ اسی طرح سلامت رہا تو ملک کی تقدیر بدلے گی ۔این اے 120میں ایک حلقے انتخاب نہیں تھا بلکہ عوام نے وقت کی عدالت میں حق اور انصاف کی گواہی دی ہے۔ اپنے دور حکومت میں لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کا وعدہ کیا اور آج لوڈ شیڈنگ ہچکولے کھا رہی ہے۔آخری دموں پر ہے ۔لاہور میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نےکہا کہ نواز شریف کا دل چاہتا ہے کہ ایک ایک وو ٹرپر پھول نچھاور کرے ۔ ایک ایک ووٹر کا ماتھا چومے اور اسے گلے سے لگائے۔آپ نے مسلم لیگ (ن) کا مان رکھا ہے۔ یہ بڑے عاجزانہ جذبات ہیں ۔ ضمنی انتخاب میں جو جذبہ دیکھا ہے اسے سلامت رہنا ہے ۔ اس جذبے سے پاکستان آگے بڑھے گا اور تمام پرانی روایتیں دم توڑ جائیں گی ۔ اگر یہ جذبہ سلامت رہا تو پھر پاکستان کو کوئی فکر نہیں۔ آپکے ووٹ کا تقدس بحال ہوگا اور آپکے ووٹ سے مسلم لیگ کی جو حکومت بنے گی وہ نا قابل شکست ہو گی ۔ انہوں نے کہا کہ میں نے یہا ں بھی اور لندن میں سنا ہے یہ جو کالا کوٹ ہے میاں تیرا ووٹ ہے ، میں بھی آپ کی جنگ لڑ رہا ہوں اور ہم اس جنگ میں سر خرو ہوں گے، ایک ایک پاکستانی سر خرو ہوگا۔ انہوںنے کہا کہ پاکستان ترقی کرتا ہوا عروج پر جارہاتھا کہ یکا یک نواز شریف پر نااہلی کی تلوار چلا دی گئی ۔ مجھے تو اس کی سمجھ نہیں آئی اگر آپ کو اس کی سمجھ آتی ہے تو بتائیں ۔ مجھے سمجھ نہیںآتی کہ مجھے کیونکر نکالا گیا ، بیٹے سے تنخواہ نہیں لی چلو چھٹی ، گھر جاو ۔ انہوں نے وکلا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کالے کوٹ والے بھائیوںآپکو اس کی سمجھ آتی ہے آپ بتا دو ۔ انہوںنے شرکاءسے سوال کیا کہ نواز شریف کونکالا گیا یہ صحیح کیا یا غلط کیا یہ وہ فیصلہ ہے جو اسلام آباد سے آیا ہے لیکن قوم نے اسے قبول نہیں کیا ۔ انہوں نے کہا کہ اب کیا کرنا چاہیے جس پر ہال میں میاں تیرے جانثار بے شماربے شمار کے نعرے لگنا شروع ہو گئے ۔ نواز شریف نے کہا کہ جو بھی کروں گا میر اساتھ دو گے ۔ تقریر کے اختتام پر نواز شریف نے پاکستان زندہ باد کے نعرے لگوائے۔