سعودیوں کیلئے مختص شعبوں سے غیر ملکیوں کو بیدخل کیا جائے، شوریٰ
ریاض ...... سعودی مجلس شوریٰ نے مقامی باشندوں کیلئے مختص شعبوں سے منسلک غیر ملکیوں کو بے دخل کرنے کا مطالبہ کردیا ۔ ارکان شوریٰ پیر کو وزارت محنت و سماجی فروغ کی سالانہ مالیاتی رپورٹ برائے 1436-37 ھ پر بحث کررہے تھے۔ ایک رکن شوریٰ نے مذکورہ مطالبہ میں اس امر کا بھی اضافہ کیا کہ سعودیوں کیلئے مختص شعبوں سے منسلک غیر ملکیوں کو نقل کفالہ کی اجازت نہ دی جائے۔ ایک رکن نے کہا کہ وزارت محنت آئندہ عشرے کے لیبر مارکیٹ کے تقاضے پورے کرنے پر توجہ مرکوز کرے۔ فرزندان وطن کو ملازمت کا محفوظ اور پسندیدہ ماحول پیش کرے۔ ایک اور رکن شوریٰ نے استفسار کیا کہ آخر بعض ممالک کے شہری مخصوص پیشوں اور اسامیوں پر کیونکر قبضہ جمائے ہوئے ہیں۔ ان کی جگہ سعودیوں کی تقرری کو یقینی بنایا جائے اور غیر ملکیوں کی اجارہ داری توڑنے والی اسکیمیں تیار کی جائیں۔ شوریٰ میں سماجی ا مور کی کمیٹی نے سفارش کی کہ سعودی ملازمین کی بیجا برطرفی کے سدباب کو یقینی بنانے کیلئے قانون محنت میں موجود سقم دور کیا جائے۔ خواتین کیلئے مخصوص اسامیوں کی تعداد بڑھائی جائے۔ خواتین کیلئے زیادہ سے زیادہ اسامیاں پیدا کی جائیں۔ وزارت محنت سے کہا گیا کہ وہ دفاتر کیلئے کرائے پر عمارتیں حاصل کرنے کی پالیسی پر نظرثانی کرے۔ ایک رکن شوریٰ نے مطالبہ کیا کہ سعودی این جی اوز کو عالمی اداروں میں مبصر کا درجہ دلانے کی کوشش کی جائے۔ ایک رکن شوریٰ نے وزارت محنت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس کی رپورٹ لیبر مارکیٹ کے زمینی حقائق کی آئینہ دار نہیں ہے۔ وزارت نے اپنی رپورٹ میں نہ تو درپیش دشواریوں کا تذکرہ کیا اور نہ ان کے حل تجویز کئے۔