لندن..... ذہنی تناﺅ انسان کیلئے اتنا ہی مضر ہے جتنا بیکار کی غذائیں۔ یہ بات ماہرین نے چوہوں پر کی جانے والی تحقیق کے بعد کہی ہے۔ ذرائع کے مطابق چوہوںپر سائنسدانوں نے تحقیق کے دوران یہ مشاہدہ کیا کہ انکی آنتوں میں موجود بیکٹریا تناﺅ کی کیفیت میں ایسے بیکٹریا میں تبدیل ہوگیا کہ جو چکنائی پر مبنی غذاﺅں کے شوقین چوہوں کی آنتوں میں پائے جاتے ہیں۔ یعنی ان چوہوں کو ذہنی تناﺅ کی کیفیت میں ”مرغن“ غذائیں پسند آنے لگتی ہیں۔ سائنسدانوںکا کہناہے کہ اگر آپ پر کام کا بہت زیادہ بوجھ ہے تو آپ کو چاہئے کہ سکون اور اطمینان حاصل کرنے کے راستے تلاش کریں۔ محققین نے واضح کیا ہے کہ ذہنی تناﺅ آپ کے جسم کے لئے اتنا ہی برا ہوسکتا ہے جتنا کہ بیکار اور مضر قسم کی غذائیں جسم کو نقصان پہنچا سکتی ہیں۔امریکہ کی بریگ ہیم ہنگ یونیورسٹی کی پروفیسر لورار برج واٹر کا کہنا ہے کہ ہم بعض اوقا ت تناﺅ کے بارے میں سوچتے ہیں کہ یہ خالصتاً نفسیاتی عمل ہے لیکن یہ ہمارے جسم میں واضح طبعی تبدیلیوں کا باعث بنتا ہے۔ یہ تحقیق نیچر سائنٹفک رپورٹس نامی جرنل میں شائع ہوئی ہے۔ اس میں ماہرین کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ جب مادہ چوہوں کو تناﺅ کے ماحول میں رکھا گیا تو انکی آنتوں میں پائے جانے والے مائیکرو بائیوٹا میں تبدیلی واقع ہوگئی اور ایسے بیکٹریا میں تبدیل ہوگئے کہ جو ان مادہ چوہوں کی آنتوں میں پائے جاتے ہیں جو چکنائی پر مبنی غذائیں کھانے کی عادی ہوتی ہیں۔ محققین نے تحقیق کے دوران یہ بات بھی نوٹ کی کہ نر چوہوں کو اگر چکنائی پر مبنی غذا دی جائے تو ان میں مادہ چوہوں کے مقابلے میں جھنجھلاہٹ زیادہ ہوتی ہے۔ اسی طرح نر چوہے تناﺅ سے متاثر ہوکر سست روی کا شکار ہوجاتے ہیں۔