نیویارک ..... دوسری جنگ عظیم کو ختم ہوئے ایک زمانہ ہورہا ہے مگر اسکی یادیں اب بھی انسانی حافظے میں محفوظ ہیں اور یہی وجہ ہے کہ آئے دن کوئی نہ کوئی چیز ہمیں ان خوفناک جنگوں کی یاد دلاتی ہے۔ ایسا ہی کچھ یہاں دیکھنے میں آرہا ہے۔ جو چیز حیرت انگیز طور پر مونگے کی دیوار کی شکل اختیار کرتی جارہی ہے اسکا سراغ سابق میرین مکینک اوون بگی نے لگایا تھا۔ بگی نے اسکے علاوہ کوڈیا کوئن نامی جہاز کو بھی ڈھونڈ نکالا تھا اور اسے اسکریپ ہونے سے بچالیا تھا۔ ڈوبا ہوا جہاز80فٹ کی گہرائی سے ملا ہے اور اس سے دوسری جنگ عظیم کی تاریخ پر نئی روشنی پڑ سکتی ہے۔ سر رچرڈ برانسن نے اسے مونگوں کی افزائش نسل کے لئے استعمال کیا او ررفتہ رفتہ اس جہازنے مونگوں کی دیوار کی شکل اختیار کرلی۔ اب یہ جگہ غوطہ خوروں اور ماحولیاتی سائنس پر تحقیق کرنے والوں کی آماجگاہ ہے۔ واضح ہو کہ سر رچرڈ برانسن ورجن آئی لینڈ کے رہنے والے تھے اور انہوں نے اس منصوبے پر خطیر رقم صرف کی تھی۔