مانٹریال ..... کینیڈا میں بحیرہ آرکیٹک کے علاقے میں غوطہ خوروں نے خطرناک عفریت نما لیکن شفاف قسم کے ہشت پا کا سراغ لگالیا ہے تاہم یہ جتنا بھی خطرناک نظر آتا ہے اتنا خطرناک نہیں ہوسکتا کیونکہ اسکی پوری لمبائی صرف 2ملی میٹر ہے۔ اس پر مستزاد یہ کہ اس کی صرف ایک آنکھ ہے جبکہ منہ بالکل نہیں۔ ماہرین کا کہناہے کہ کینیڈا کی بحری تاریخ میں اس قسم کی چیز پہلی بار دیکھی گئی ہے جبکہ بہت سے ماہرین اس بات پر بھی متفق ہیں کہ ایسی چیزیں دنیا کے بعض دوسرے علاقوں میں بھی دیکھی گئی ہیں اور موجود ہیں۔ یہ عفریت ہشت پا ہے اور زیادہ تر انتہائی گہرائی میں رہتا ہے۔ جہاں بالکل اندھیرا ہوتا ہے۔ اسکی اصل آماجگاہ بحیرہ آرکیٹک کی برفیلی چٹانیں ہیں جو وقتاً فوقتاً بنتی اور پگھل کر غائب ہوجاتی ہیں۔ اسکے جسم پر چھوٹے چھوٹے بالوں کی ایک لکیر بھی ہے جو اسکے لئے آلہ سماعت بھی ہے اور آلہ بصارت بھی یعنی اسے اسکا اینٹینا قرار دیا جاسکتا ہے۔ ماہرین آبی حیاتیات کے مطابق یہ زو پلانگٹن نامی سمندری مخلوق کی نسل سے ہے۔ جسکی 160مختلف اقسام دنیا کے مختلف علاقوں میں دیکھی جاچکی ہیں۔