مایا وتی نے دھرم چھوڑنے کی دھمکی دیدی
لکھنؤ۔۔ اتر پردیش کی سابق وزیر اعلیٰ اور بی ایس پی کی سپریمو مایاوتی نے دھمکی دی ہے کہ اگر ہندو دھرم اچاریوں (مذہبی پیشواؤں) نے اپنا رویہ ترک نہیں کیا اور وہ دلتوں کیخلاف تفریق کو ہوا دیتے رہے تو وہ خود بھی ہندو دھرم چھوڑ دیں گی۔ اعظم گڑھ میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مایاوتی نے کہاکہ ہندو مذہبی پیشواؤں کو سدھرنا ہی ہوگا۔ اگر وہ نہیں سدھرے تو پھر آئین ساز دلت لیڈر بھیم راؤ امبیڈکر کی طرح وہ بھی ہندو دھرم چھوڑ کر بدھ مذہب اختیار کرلیں گی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ دلتوں کے ساتھ اونچی ذات کے ہندوؤں کا چھوت چھات کا رویہ ابھی ختم نہیں ہوا بلکہ جب سے مرکز اور ریاست میں بی جے پی کی حکومتیں قائم ہوئی ہیں دلتوں کے ساتھ تفریق کی خلیج مزید گہری ہوگئی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ آج ملک میں مذہب یا دھرم کے نام پر ماحول کو خوفزدہ کررکھا ہے۔ خاص طور سے مسلمانوں میں بی جے پی اور آر ایس ایس کی حکمرانی میں یہ ڈر اور خو ف کا ماحول بڑھتا ہی جارہا ہے۔ مایاوتی نے کہا کہ بی جے پی ہندوتوا کو ایجنڈا بناکر آئندہ لوک سبھا کے انتخابات جیتنے کی ایک بار پھر تیاری کررہی ہے ۔ ہندوؤں کو دھوکہ دینے کیلئے اس نے اجودھیا مندر کا پھر سے راگ الاپنا شروع کردیا ہے۔ مایاوتی نے کہا کہ اجودھیا میں مندر بننے سے بی جے پی کو ہی مالی فائدے ہونگے اور لوگوں کی جیب ڈھیلی ہوگی کیونکہ مندر پر چڑھاوا چڑھانے کا ڈھکوسلا شروع کردیا جائے گا۔ بی ا یس پی سپریمو نے مزید کہا کہ جب سے بی جے پی برسراقتدار آئی ہے ملک میں آر ایس ایس کی ساہوکار نواز پالیسی اور اسکیمو ں کو لاگو کیا جارہا ہے اور لوگوں کو فرقہ وارانہ سوچ کے تحت بانٹا جارہا ہے۔ بی جے پی نے 2014ء میں کانگریس کی عوام مخالف پالیسیوں کے باعث غصہ میں بی جے پی کو ووٹ دیا تھا، یہی نہیں بلکہ الیکشن میں الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کا بھی غلط استعمال کیا گیا تھا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یوپی اسمبلی کے انتخابات میں بھی ووٹنگ مشینوں میں گڑبڑی کی گئی تھی جس کی سب سے پہلے آواز بی ایس پی نے اٹھائی تھی۔ بی جے پی 2019 ء کے انتخابات جیتنے کیلئے جہاں ایک طرف خوف کا ماحول پیدا کررہی ہے وہاں اس نے دلتوں کیخلاف بھی مہم چھیڑ دی ہے ۔ سہارنپور ضلع کے شبیر پور میں دلتوں کے ساتھ جو کچھ ہوا اور جس طرح گجرات کے اونا میں دلتوں پر تشدد کیا گیا وہ بی جے پی حکمرانی کے جیتے جاگتے ثبوت ہیں۔