نیویارک.... فیس بک استعمال کرنے والے افراد کی تعداد2ارب 7 کروڑ سے تجاوز کرچکی ہے مگر ان میں سے اصلی اکاﺅنٹس کتنے ہیں؟ آخرکار اس بات کا جواب دنیا کی مقبول ترین سماجی رابطے کی ویب سائٹ نے خود دیا ہے۔ مالی سال کی تیسری سہ ماہی کے اعدادوشمار بیان کرتے ہوئے فیس بک کی جانب سے تسلیم کیا گیا کہ اس وقت سوشل نیٹ ورک پر 270 ملین (27 کروڑ) اکاﺅنٹس جعلی یا ڈپلیکیٹ ہیں۔کمپنی کی جانب سے بتایا گیا کہ توقعات سے بھی زیادہ کروڑوں اکاﺅنٹس فیک اور ڈپلیکٹ ہیں جو کہ مجموعی صارفین کا دو سے تین فیصد تک بنتے ہیں۔کمپنی نے یہ بھی انکشاف کیا کہ ان اکاﺅنٹس کی تعداد میں جولائی سے ستمبر تک ایک فیصد اضافہ ہوا ہے۔اسی طرح دس فیصد اکاﺅنٹس اصل صارفین کے ڈپلیکٹس ہیں جن کی شرح میں 3 ماہ کے اندر 6 فیصد اضافہ ہوا۔واضح رہے کہ تین ماہ کے دوران فیس بک کو ہونے والی آمدنی میں منافع کی شرح 79 فیصد اضافے سے 4.7 ارب ڈالرز رہی۔کمپنی کا کہنا تھا کہ جعلی اکاﺅنٹس کی تصدیق کے لیے استعمال ہونے والے ڈیٹا کو بہتر بنانے پر کام کیا جارہا ہے تاہم اس طرح کے فرضی صارفین میں اچانک اضافہ ہوا ہے خصوصاً انڈونیشیا اور ویت نام جیسے ممالک میں۔کمپنی کے مطابق ان جعلی اکاﺅنٹس میں کاروباری اداروں اور کمپنیوں کے بھی ہیں جو پیجز کی بجائے غلطی سے پروفائلز بنا لیتے ہیں جبکہ کچھ جان بوجھ کر اسپام مواد پوسٹ کرنے اور دیگر سرگرمیوں کے لیے ایسا کرتے ہیں جن کی فیس بک پر اجازت نہیں۔