11شہزادے،4وزرا4 اور تاجروں کی گرفتاری، کالم نگار کیا کہتے ہیں؟
سعودی اخبارات میں پیر کو شائع ہونیوالے کالمز
دولت کہاں سے آئی
محمد سعید درباس ۔ المدینہ
فرانس کے سابق صدر فرانسواں متراں کا مشہور مقولہ ہے ”خاموشی بدعنوانی کو پانی دیتی ہے“ ایک وقت ایسا آیا جب معاشرے میں انواع و اقسام کی بدعنوانی کی بابت سرگوشی کی فضا چھا گئی۔ مالی بدعنوانی سرفہرست تھی جس سے سرکاری خزانے کی لوٹ چل رہی تھی۔
سعودی قیادت نے بدعنوانی کی بیخ کنی کیلئے فیصلہ کن بے نظیر تاریخی مہم صاف شفاف شکل میں چلانے کا اعلان کرکے بدعنوانوں کے ایوانوں میں طوفان برپا کردیا۔ قیادت نے 2فیصلے ایک ساتھ کئے۔ پہلا فیصلہ یہ کہ لوٹی ہوئی قومی دولت سرکاری خزانے میں واپس کرائی جائیگی۔ دوسرا فیصلہ یہ کہ بدعنوانوں اور بدعنوانی پھیلانے والوں کو بیک وقت سزا دی جائیگی۔ اس حوالے سے ولی عہد کا ایک ٹی وی انٹرویو کے دوران یہ جملہ پورے ملک میں مقبولیت کی انتہا کو پہنچ گیا ہے کہ ”بدعنوانی میں ملوث کوئی بھی شخص محفوظ نہیں رہیگا ۔ وہ وزیر ہو یا شہزادہ ہو جس کیخلاف بھی بدعنوانی کے شواہد ملیں گے اس کا احتساب ہوگا۔
اس موقع پر ہمیں بانی مملکت شاہ عبدالعزیز رحمتہ اللہ علیہ کا تاریخی جملہ بھی یاد آرہا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ”فیصلہ کن اقدام عزم و ارادے کا باپ ہوتا ہے“ سعودی قیادت نے اس مقولے کو بدعنوانی کے خلاف مہم شروع کرکے عملی جامہ پہنا دیا ہے۔ آئندہ ایام میں رائے عامہ دیکھے گی کہ ہر عہدیدار سے یہ سوال ہوگا کہ ”تمہارے پاس یہ دولت کہاں سے آئی؟“ کافی پہلے اس پر عمل درآمد شروع ہوجانا چاہئے تھا۔ آنے والے ایام میں اس کے جواب سے ملک و قوم کو راحت ملے گی۔ گزشتہ برسوں کے دوران لوٹے جانے والے 2ٹریلین ریال سے زیادہ سرکاری خزانے کو واپس ملیں گے۔
٭٭٭٭
گیارہ شہزادے اور 4وزیر
اسامہ حمزہ عجلان ۔ المدینہ
16 صفر اتوار کی شب نئے سعودی عہد کی فیصلہ کن تاریخ رات ثابت ہوئی۔اس رات بدعنوانی کے پتے بکھر گئے۔ ہمارے حکمرانوں نے طے کرلیا کہ بدعنوانی کی جڑیں کاٹ کر ہی دم لیں گے۔ مہم کے آغاز میں بے شک تاخیر ہوئی تاہم آنے والے ایام میں نہ کسی بدعنوان کو تحفظ نصیب ہوگا اورنہ کوئی بدعنوان قانون کی بالادستی سے مستثنی ہوگا۔
ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے بدعنوانوں کے خلاف فیصلہ کن مہم کی بذات خود سرپرستی کی۔ انہوں نے اس عزم کے ساتھ مہم کا آغاز کیا کہ دین، روایت ، شریعت، اخلاق کوئی بھی بدعنوانوں کیساتھ نہیں۔
اتوار کی شب جو کچھ ہوا وہ نہ صرف یہ کہ سعودی عرب کی سطح بلکہ پوری دنیا کی سطح پر بدعنوانی کے خلاف جنگ کے باب میں اپنی نوعیت کا غیر معمولی کامیاب ترین واقعہ تھا۔ بڑے بڑے ممالک میں اس قدر جرات و شجاعت کا مظاہرہ نہیں کیا جاتا۔
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ حرمین شریفین کی سرزمین کو ہر طرح کی بدعنوانی سے پاک کردے۔ دینی تشدد سے نجات دلادے۔ رشوت اور غبن کی آفت سے سرزمین کو صاف کردے۔ انتظامی خرابی ، لاپروائی، ہٹ دھرمی اور ہر طرح کی بدعنوانی سے نجات دلادے۔
بدعنوانی کی نجاست سے پاک کرنے والے طوفان کے بعد سعودی عرب ترقی کریگا ، یہاں خوشحالی کا دور دورہ ہوگا۔ لوٹی ہوئی دولت اور املاک سے سرکاری خزانے بھریں گے تو ترقیاتی منصوبوں میں استعمال کئے جائیں گے۔
٭٭٭٭٭