Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فیسوں میں اضافہ اوروزٹ ویزوں میں سہولت ، کویت کے اخبارات کی سرخیاں

 
کویت میں منگل کو شائع ہونے والے اخبارات کے صفحہ اول پر جن خبروںنمایاں کیا گیا ہے ان کی تفصیل درج ذیل ہے:
 
القبس:
مقامی اخبار القبس کی شہ سرخی ہے:ریاستی آڈٹ بیورو نے فیسوں میں اضافہ اور ٹیکس میں ترمیم کا مطالبہ کردیا۔
تفصیلات میں ہے کہ بیورو نے کہا ہے کہ تیل کے علاوہ دیگر ذرائع آمدنی میں تنوع پیدا کرنے اور ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کے لئے فیسوں میں اضافہ اور ٹیکس نظام میں ترمیم کی جائے۔ بیورو نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ بجٹ میں توازن پیدا کرنے کے لئے مختلف فیسوں پر نظر ثانی کی جائے نیز ملکی خزانے کی آمدنی میں اضافے کے لئے ٹیکس نظام کی اصلاح کی جائے۔
 
الانباء:
مقامی اخبار الانباء نے آج منگل کومنعقد ہونے والے کویتی پارلیمنٹ اجلاس کو شہ سرخی کا موضوع بناتے ہوئے کہا ہے:اسپیکر مرزوق الغانم آج ارکان پارلیمنٹ کو امیر کویت کا پیغام پڑھ کر سنائیں گے۔رکن پارلیمنٹ محمد الدلال تجویز پیش کریں گے کہ ایک سہ رکنی کمیٹی تشکیل دی جائے جو ملک کے مختلف اداروں کی سیکیورٹی چیلنجز کے حوالے سے تیاری کا جائزہ لے گی۔
 
الرای:
مقامی اخبار الرای نے منگل کے شمارے میں صفحہ اول پر کویت میں مقیم غیرملکیوں کے متعلق اہم خبر کو شہ سرخی کا موضوع بنایا ہے۔ خبر وزیر داخلہ شیخ خالد الجراح کے حوالے ہے:الجراح نے غیر ملکیوں کے اقامہ کے حوالے سے نئے لائحہ عمل کی منظوری دیدی ہے۔ غیرملکیوں کو وزٹ ویزے جاری کرنے میں زبردست سہولت فراہم کی جائے گی۔
تفصیلات میں ہے: نائب وزیر اعظم اور وزیر داخلہ شیخ خالد الجراح نے نئے اقامہ قوانین منظوری دیتے ہوئے مجوزہ بل قانون ساز کمیٹی کے حوالے کردیا ہے۔ اسی اثناءمیں شعبہ اقامہ کے سربراہ جنرل طلال معرفی نے غیرملکیوں کو اطمینان دلایا ہے کہ فیسوں میں اضافہ ان کے حالات کو مد نظر رکھ کر کیا گیا ہے۔
خبر کی مزید تفصیل یہاں سے پڑھی جاسکتی ہے۔
 
مذکورہ اخبار میں ہی صفحہ اول کی خبر ہے: 25مختلف جرائم میں ملوث جعلی ”شیخ“ گرفتار۔
گرفتار شدہ شخص اپنے نام کے ساتھ ”شیخ“ لگاتا تھا۔ اس نے اپنی تصویر کے ساتھ حکومتی نشان استعمال کرتے ہوئے لوگوں کو دھوکہ دیا۔ ابتدائی تفتیش سے معلوم ہوا کہ اس کا تعلق حکمران خاندان نہیں۔ وہ متعدد جرائم میں ملوث ہے۔
 
الرای کے صفحہ اول پر6کالمی سرخی ہے: وزارت صحت کی طرف سے 6ماہ مریضوں کو ایک دواءدی جاتی رہی، بعد ازاں معلوم ہوا کہ وہ دواء معیاری نہیں۔
 
 

شیئر: