مکہ مکرمہ/مدینہ منورہ.... مسجد نبوی شریف کے امام وخطیب شیخ علی الحذیفی نے کہا ہے کہ حرمین شریفین کی تعمیر سمیت فلاحی منصوبوںپر رب کا شکر ادا کیا جائے۔ اللہ تعالیٰ نے ارض مقدس اور اس کے باشندوں کو بے شمار انمول نعمتوں سے نواز رکھا ہے۔ ہر نعمت شکریہ کی حقدار ہے۔ حرم شریف کے امام و خطیب شیخ ڈاکٹر فیصل غزاوی نے کہا کہ خداترسی عزت و سر بلندی کی کلید اور گناہ کفران کی علامت ہےں۔ مسجد نبوی کے امام و خطیب نے اللہ تعالیٰ کی نعمتوں پر شکر کے موضوع پر ایمان افروز ماحول میں جمعہ کا خطبہ دیتے ہوئے کہا کہ شکر بھی رب کی نعمتوں میں سے ایک ہے۔ جو لوگ شکر ادا کرتے ہیں وہ نعمتوں کا احساس او ران کا ادراک رکھتے ہیں۔ ہر کس و ناکس کو شکر کی نعمت نصیب نہیں ہوتی۔ اللہ تعالیٰ نے ہمیں بتایا ہے کہ تمام نعمتیں رب کا عطیہ ہیں۔ اکثر لوگ نعمتوں کا احساس نہیں کرتے۔ اکثر لوگ نعمتوں کی حقیقت سے ناواقف ہوتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ کی نعمتیں شمار نہیں کی جا سکتیں۔ نعمتوں پر شکر ادا نہ کرنا کفران ہے۔ اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کے کفران سے تجاہل برتتا ہے اور شان رحمت کے باعث انہیں نظرانداز کرتا رہتا ہے۔ امام الحذیفی نے زور دے کر کہا کہ مسلسل شکر نعمتوں کے تسلسل کے لئے ضروری ہے۔ اللہ تعالیٰ نے نعمتوں کا شکر ادا نہ کرنے پر بنی اسرائیل سے متعلق خفگی کا اظہار کیا ہے۔ مسلسل شکر سے نعمتوں میں اضافہ ہوتا ہے۔ امام الحذیفی نے توجہ دلائی کہ اللہ تعالیٰ نے ارض مقدس کو جو نعمتیں عطا کی ہیں ان میں سے ایک نعمت یہ ہے کہ یہاں شریعت کو غلبہ حاصل ہے۔ عدل اور میانہ روی کی علمبردار شریعت کا نفاذ حقوق کی ادائیگی کا ضامن ہے۔ امت مسلمہ غلو اور تشدد سے پاک ہے۔ انہوں نے کہا کہ مملکت میں امن و امان کی نعمت عوام و خواص سب کے لئے ہے۔ یہاں نعمتوں کی برسات سے دنیا بھر کے مسلمان فیضیاب ہورہے ہیں۔ وہ بھی جو یہاں سکونت پذیر ہیں اور وہ بھی جو یہاں عمرہ ، حج ، زیارت یا روزگار کیلئے آتے ہیں۔ حرمین شریفین کی تعمیر سمیت فلاحی منصوبوں پر رب کا جتنا شکر ادا کیا جائے کم ہے۔ اس سلسلے میں کوتاہی غفلت شعاروں کیلئے نقصان کا باعث بنے گی۔ اس سے قبل مسجد الحرام کے امام وخطیب شیخ ڈاکٹر فیصل غزاوی نے جمعہ کا خطبہ دیتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے تمام بندوں پر اپنی ایک نعمت کا احسان جتایا ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ اس نے آدم کی اولاد کو معزز و محترم بنایا، انہیں بری اور بحری سفر کے وسائل فراہم کئے۔ انہیں پاکیزہ رزق بخشا اور انہیں اپنی بیشتر مخلوقات کے مقابلے میں افضل و برتر بنایا۔ امام حرم نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں پر بہت سارے احسانات کئے ہیں اور قرآن پاک میں جگہ جگہ ان کا تذکرہ بھی کیا ہے۔ اس کا تقاضا ہے کہ بندے رب کا شکر ادا کریں۔ خدا ترسی کو اپنی پہچان بنائیں۔ اللہ تعالیٰ کی معصیت سے پرہیز کریں۔ یاد رکھیں کہ نفسانی خواہشات کی پیروی ، غفلت شعاری ، صراط مستقیم سے انحراف بندوں کیلئے اللہ تعالیٰ کے اعزاز واکرام کے سراسر منافی ہے۔ اگر اللہ نے ہمیں محترم و مکرم بنایا ہے تو اس کا تقاضا ہے کہ ہم اللہ تعالیٰ کی تعظیم کریں، اس کا شکر ادا کریں، اس کے احکام کی پیروی کریں اور نافرمانی سے اجتناب برتیں۔