Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حائل کی چٹانوں پر جانوروں کے نقوش دیکھ کر یورپی اور امریکی ماہرین ششدر

حائل.... حائل ریجن کی چٹانوں پر دریافت ہونے والے جانوروں کے نقوش دیکھ کر یورپی اور امریکی ماہرین آثار قدیمہ ششدر و حیران رہ گئے۔ یہ نقوش8ہزار برس سے کہیں زیادہ پرانے دور کے ہیں۔ اس بات کا ثبوت ہیں کہ جزیرہ عرب کے شمال میں قدیم تمدن قائم تھے۔ انتھریوپولوجیکل نامی مشہور علمی ، تاریخی ویب سائٹ نے اس کی تفصیلات دیتے ہوئے واضح کیا کہ حائل کے صحرائی غاروں کی دیواروں پر جو سنگی نقوش دریافت ہوئے ہیں وہ 8سے 9ہزار قبل مسیح پرانے ہیں۔ ان میں دکھایا گیا ہے کہ شکاری ہرن اور پہاڑے کا شکار کرنے کے لئے کتے استعمال کر رہے ہیں۔ نقوش میں جو کتے نظر آرہے ہیں وہ کان، سینے او ردم میں کنعانی کتوں سے مماثلت رکھتے ہیں۔ ایک نقش میں شکاری اپنے کولہے پر ایک رسی باندھے ہوئے ہے ا سکا دوسرا سرا 2کتوں کی گردن میں پڑا ہے۔ ماہر آثار قدیمہ مائیکل پیٹر اگلیا کا کہنا ہے کہ یہ پوری دنیا میں ایسے کتے کا پہلا نقش ہے جس کے گلے میں پٹہ پڑا ہوا ہے۔ اس سے قبل ایسا کوئی نقش کہیں بھی دریافت نہیں ہوا۔ حائل کے جبہ اورالشویمس علاقے میں یہ نقوش ملے ہیں۔ امریکہ اور یورپی ممالک میں حائل کی چٹانوں کے مبینہ نقوش کی خبریں انتہائی اہمیت کے ساتھ پیش کی گئیں۔ 
 

شیئر: