ریاض.... یمن کی جنرل پیپلز کانگریس نے ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں کے خلاف مسلح جدوجہد اور یمن کی آئینی حکومت کے سربراہ عبدربہ منصور ہادی کی تائید و حمایت کا اعلان کردیا۔یمن کے مقتول سابق صدر علی عبداللہ صالح کی جماعت نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ اپنے رہنما کی وصیت کے مطابق حوثیوں کے خلاف انتفاضہ جاری رکھیں گے۔ دہشتگر د حوثی ملیشیا کے نسلی تفریق کے منصوبے کو ناکام بنانے کے لئے ادنی فروگزاشت سے کام نہیں لیں گے۔جماعت کے رہنماﺅ ںنے توجہ دلائی کہ فی الوقت یمنی عوام کا صرف ایک دشمن ہے۔ ایرانی ملیشیا نے سابق صدر علی عبداللہ صالح کو قتل کرکے غداری کی ہے۔ دوسری جانب خولان، سنحان اور الروس قبائل کے رہنما آئینی حکومت میں شمولیت کیلئے مارب پہنچ گئے ہیں۔ تعز کے قائدین نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ سابق یمنی صدر کے محبین کے آئینی حکومت میں شمولیت کے خواہشمند شہریوں کو محفوظ راستہ فراہم کرینگے۔ دوسری جانب ایرانی ملیشیا نے جنرل پیپلز کانگریس کے 200قیدیوں کو ہلاک کردیا جبکہ صنعاءکے السبعین میدان ، الستین اور الجزائر شاہراہوں پر جنرل پیپلز کانگریس کی فورس اور ایرانی ملیشیا کے درمیان گھمسان کے معرکے چل رہے ہیں۔اسی دوران ایرانی ملیشیا نے صالح جامع مسجد کے ان محافظوں کو بھی موت کے گھاٹ اتار دیا جنہو ںنے حوثیوں سے جامع مسجد کی بازیابی کے بعدوہاں پہرہ دینا شروع کردیا تھا۔