Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غزہ: حماس نے اسرائیل کے چھ یرغمال افراد رہا کر دیے

حماس نے سنیچر کو چھ اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرنے کا کہا تھا (فوٹو: اے ایف پی)
حماس نے اسرائیل کے چھ یرغمال افراد کو رہا کر دیا ہے۔
سنیچر کی صبح اسرائیلی فوج نے پہلے افراد کی رہائی کی تصدیق کی تھی، اس کے بعد مزید تین افراد کو بھی حماس نے رہا کیا۔
خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق حماس کے عسکریت پسندوں نے سنیچر کو تین یرغمال افراد کو نصیرہ میں ریڈکراس کے حوالے کیا۔ 
آج ہی کے دن دو کے بعد مزید رہا ہونے والے افراد میں ایلیا کوہن، عمر شیم طوو اور عمر وینکرٹ شامل ہیں۔
اس سے قبل اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ سنیچر کو حماس کی جانب سے رہا کیے گئے دو یرغمالی اب غزہ میں اس کی تحویل میں ہیں۔
خبر رساں ایجنسیوں کے مطابق نقاب پوش عسکریت پسندوں نے تال شوہم اور ایورو مینگیستو کی رفح میں سٹیج پر پریڈ کرائی اور انہیں ریڈ کراس کے اہلکاروں کے حوالے کیا۔
حماس نے سنیچر کو چھ اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرنا تھا تاہم، سینکڑوں فلسطینی قیدیوں کے تبادلے پر مخالفین میں بڑھتے تناؤ کی وجہ سے جنگ بندی کے معاہدے کے مستقبل پرغیریقینی کے بادل چھا گئے ہیں۔
حماس نے ہفتے کے روز غزہ کی پٹی سے چھ اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرنا تھا، لیکن سیکڑوں فلسطینی قیدیوں کے تبادلے پر مخالفین کے درمیان بڑھتے ہوئے تناؤ کی وجہ سے جنگ بندی کے نازک معاہدے کے مستقبل پر بادل چھا گئے۔
جمعے کو حماس کی طرف سے لاش کی غلط شناخت پر اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے معاہدے کی ’ظالمانہ اور بدنیتی پر مبنی خلاف ورزی‘ کا بدلہ لینے کا ارادہ ظاہر کیا تھا۔
اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا تھا کہ حماس نے یرغمالی شیری بیباس کی نہیں بلکہ ’غزہ کی ایک خاتون‘ کی لاش حوالے کی ہے۔
جمعرات کو حماس نے چار یرغمالیوں کی لاشیں حوالے کی تھیں۔ اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ بیباس خاندان کے بچوں اور عمر رسیدہ یرغمالی کی شناخت کی تصدیق اسرائیلی فارنزک ماہرین نے کی لیکن چوتھی لاش شیری بیباس کی نہیں تھی۔
سات اکتوبر 2023 کو حماس نے بیباس خاندان کے افراد کو گھر سے اغوا کیا تھا اور ان کی ویڈیوز ریکارڈ کر کے بعد میں جاری کیں۔
حماس نے کہا کہ وہ لاش کے بارے میں معلومات کا ’مکمل جائزہ‘ لے گا اور موقف اپنایا کہ جس علاقے میں انہیں یرغمال بنایا گیا تھا وہاں اسرائیلی بمباری کی وجہ سے باقیات آپس میں بدل سکتی ہیں۔

اسرائیلی وزیراعظم نے کہا تھا کہ حماس نے یرغمالی شیری بیباس کی نہیں بلکہ ’غزہ کی ایک خاتون‘ کی لاش حوالے کی ہے (فوٹو:اے پی)

گروپ کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے کہا کہ وہ سنیچر کو چھ اسرائیلی یرغمالی رہا کرے گا۔
لاپتا اور یرغمال افراد کے لیے کام کرنے والے اسرائیلی فورم نے رواں ہفتے کے آغاز میں ان چھ افراد کے نام شائع کیے تھے۔
رہا ہونے والوں میں ایلیا کوہن، تل شوہم، عمر شیم توو، عمر وینکرٹ، ہشام السید اور ایویرہ منگستو کے نام شامل تھے۔
فلسطینی قیدیوں کی رہائی سے متعلق سرگرم گروپ نے کہا ہے کہ قیدیوں کے تبادلے میں سنیچر کو اسرائیل کی مختلف جیلوں سے 650 فلسطینی قیدی رہا کیے جائیں گے۔
لاش کی شناخت کے تنازع نے جنگ بندی معاہدے کے حوالے سے نئے شکوک و شبہات کو جنم دیا ہے۔
اس معاہدے کی وجہ سے 15 ماہ سے زیادہ عرصے سے جاری جنگ میں تعطل آیا ہے تاہم، یہ اپنے پہلے مرحلے کے اختتام کے قریب ہے۔
امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ دوسرے مرحلے پر مذاکرات جن کے تحت حماس دیرپا جنگ بندی اور اسرائیلی انخلاء کے بدلے مزید درجنوں یرغمالیوں کو رہا کرے گی، اس سے بھی زیادہ مشکل ہوں گے۔

 

شیئر: