ریاض - - - - - - خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ سعودی وژن 2030ء کے حصول کیلئے ترقی اور تجدید کا سفر جاری رکھا جائے گا ۔ سعودی عرب میں متوازن اور ہمہ جہتی ترقی کو یقینی بنانے والے اقدامات کئے جاتے رہیں گے ۔ شاہ سلمان نے قومی بجٹ 2018ء( 1439-1440ھ )کے اجراء پر قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے 1439-1440ھ مالی سال کے بجٹ کا اعلان کرتے ہوئے خوشی محسوس کررہا ہوں ۔ یہ سعودی عرب کی تاریخ کا سب سے بڑا بجٹ ہے ۔ گزشتہ برسوں کے مقابلے میں یہ بجٹ تیل کے نرخوں میں انتہائی گراوٹ کے ماحول میں تیار کیا گیا ہے ۔ سعودی وژن 2030ء کے حصول کیلئے ترقی و تجدید کا سفر جاری رکھا جائے گا ۔ قومی اقتصاد کے حجم میں اضافہ کیا گیا ہے ۔ مسلسل شرح نمو پر توجہ مرکوز کی جا رہی ہے ۔ اقتصادی ڈھانچے اور آمدنی کے ذرائع میں تنوع پیدا کیا جا رہا ہے ۔ درپیش تبدیلیوں سے ہم آہنگی کی صلاحیت کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے ۔ درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔ سعودی وژن 2030ء کے اہداف کے حصول کیلئے 12پروگرام جاری کئے گئے ہیں ۔ نجی ادارے کو زیادہ بڑا کردار ادا کرنے کا موقع دیا جا رہا ہے ۔ عوام پر بوجھ کم کرنے اور اقتصادی شرح نمو مسلسل حاصل کرتے رہنے کا اہتمام ہو رہا ہے ۔ منفی اثرات سے نمٹنے اور نجی اداروں کو مضبوط بنانے کیلئے کوشاں ہیں ۔ شاہ سلمان نے کہا کہ 2017ء کے مالی بجٹ میں خسارہ 25فیصد کم کیا گیا ہے ۔ اخراجات میں اضافے کے باوجود یہ کامیابی قابل قدر ہے ۔ شاہ سلمان نے کہا کہ بجٹ 2018ء میں خسارہ مجموعی قومی پیداوار سے 8فیصد سے بھی کم تک لے آنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے ۔ شاہ سلمان نے کہا کہ سرکاری پروگرام تیل پر انحصار 50فیصد تک کم کرنے میں کامیاب ہو گئے ۔ انہوں نے کہا کہ پہلی مرتبہ ترقیاتی فنڈز اورپبلک انویسٹمنٹ فنڈز اخراجات میں حصہ لیں گے ۔ حکومت سرمایہ کاری کے عمل میں اخراجات کا سلسلہ جاری رکھے گی اور اس میں 13فیصد اضافہ کریگی ۔ شاہ سلمان نے کہا کہ مالیاتی پالیسیوں کو برقرار رکھا جائے گا ۔ مجموعی قومی پیداوار کے حوالے سے قرضے کا گراف کم کیا جائے گا ۔ 30فیصد سے بھی کم رہے گا اور تدریجی طور پر کم ہوتا چلا جائے گا ۔ شاہ سلمان نے کہا کہ سعودی عرب کے تمام علاقوں میں مختلف ترقیاتی شعبوں پر توجہ دی جاتی رہے گی ۔ اس سلسلے میں ماضی کے مقابلے میں زیادہ اہتمام ہو گا ۔ مکانات کیلئے بجٹ مقرر کیا گیا ہے ۔ سرکاری فنڈز اقتصادی ترقی کے پہئے کو آگے بڑھانے میں حصہ لیں گے ۔ بھاری اخراجات کریں گے ۔ عوام کو روزگار کے مزید مواقع مہیا کریں گے ۔ شاہ سلمان نے بتایا کہ انہوں نے وزراء اور تمام عہدیدار وں کو ہدایت دی ہے کہ وہ کارکردگی کا معیار بلند کریں ۔ سرکاری خدمات کو جدید خطوط پر استوار کریں ۔ سرکاری اخراجات کو بہتر شکل دیں ۔ اخراجات کے عمل کو شفاف بنائیں ۔ شاہ سلمان نے کہا کہ بدعنوانی کے انسداد او رقومی دولت کے تحفظ کی پالیسی جاری رکھی جائیگی ۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے پیش نظر یہ بات رکھی ہے کہ مملکت کے تمام علاقوں میں متوازن اور ہمہ جہتی ترقی ہو ۔ کسی علاقے کو دوسرے علاقے پر کسی طرح کی کوئی ترجیح نہ ہو ۔ شاہ سلمان نے اپنے خطاب کے اختتام پر مملکت میں امن و استحکام کی نعمت پر اللہ کا شکر ادا کیا اور واضح کیا کہ اقتصادی شرح نمو اور ہمہ جہتی ترقی کے کاررواں کو آگے لیجانے کے آرزو مند ہیں اور اللہ پر بھروسہ کئے ہوئے ہیں ۔