میرٹھ۔۔۔۔وشو ہندوپریشد ’’لو جہاد ‘‘کے طرز پر ’’لینڈ جہاد ‘‘مہم شروع کررکھی ہے ۔ اسکے تحت وشو ہندوپریشد کی جانب سے مخصوص مقامات ہٹائے جائیں گے۔ وی ایچ پی نے الزام لگایا کہ بعض لوگ سرکاری اراضی پر قبضہ کرکے مذہب کے نام پر ڈیرے جمالیتے ہیں اور وہاں سے غیر سماجی سرگرمیاں چلاتے ہیں۔ وی ایچ پی سیکریٹری سدرشن چکر مہاراج نے کہا کہ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت سرکاری زمینوں ، پارکوں اور چوراہوں پر مذہبی علامتیں بناکر زمینوں پر قبضہ کرلیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وی ایچ اس طرح کی زمینوں کا پتہ لگا کر حکومت کو معلومات فراہم کریگی۔ بجرنگ دل کے ایک کارکن کا کہنا ہے کہ ہندواکثریتی علاقوں میں مذہبی مقام بناکر مارکیٹ ریٹ سے زیادہ پیسے کا لا لچ دیکر مکان دکان یا زمین خرید لیتے ہیں۔بعد میں وہاں تنازع شروع ہوجاتا ہے۔ جمعیت علمائے ہند کے قاری امیر اعظم کا کہنا ہے کہ جولوگ اس قسم کے تنازع کو جنم دے رہے ہیں اس سے دونوں فرقوں کے مابین ماحول خراب ہوتا ہے ۔ مذہبی مقام حکومت کی اجازت کے بغیر نہیں بنایا جاسکتا ۔