Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قصور میں حالات قابو سے باہر، رینجرز طلب

قصور....  قصور میں 7سالہ بچی کے اغوا اور قتل پر ہونے والے مظاہرین پر پولیس فائرنگ سے اب تک 2افراد جاں بحق اورکئی زخمی ہوچکے ہیں۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے واقعہ کا نوٹس لے لیا ہے۔ مظاہرین ملزمان کی عدم گرفتاری پر بے قابو ہوگئے اور انہوں نے بڑے پیمانے پر گھیراﺅ جلاﺅ کیا۔ جس کے بعد رینجرز طلب کرلی گئی۔ واضح رہے کہ قصور میں 7 سالہ بچی زینب کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کرکے لاش کچرے میں پھینک دی گئی تھی۔ 5 روز قبل زینب قرآن پاک پڑھنے گھر سے نکلی تھی لیکن گھر کے پاس سے ہی بچی کو اغوا کرلیا گیا۔ گمشدگی پر گھر والوں نے پولیس میں رپورٹ درج کرائی تاہم گزشتہ رات کچرے کے ڈھیر سے بچی کی نعش برآمد ہوئی۔ واقعہ کے بعد پولیس نے زینب کی لاش کو پوسٹ مارٹم کےلئے اسپتال منتقل کیا۔ جس پراہل علاقہ مشتعل ہوگئے اور احتجاج شروع کردیا۔ علاقے میں مکمل ہڑتال اور دکانیں بند کردی گئیں۔ زینب کے قتل کے خلاف ڈسٹرکٹ بار اور انجمن تاجران نے ہڑتال کا اعلان کردیا اور بچی کے قتل میں ملوث ملزمان کی عدم گرفتاری پر احتجاج کیا۔ زینب کی نمازجنازہ ادا کردی گئی ہے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے نمازجنازہ پڑھائی جس میں سیاسی و سماجی رہنماو¿ں سمیت شہریوں کی بہت بڑی تعداد نے شرکت کی۔ وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے بچی کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پولیس سے رپورٹ طلب کرلی اور کہا ہے کہ واقعہ میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرکے قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے ۔

شیئر: