Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ٹرمپ اب مذاکراتی میز پر آئیں، خرم دستگیر

اسلام آباد.... وزیردفاع خرم دستگیر نے کہا ہے کہ آپریشن ضرب عضب کے بعدپاکستان اب پاکستا ن ہے۔پاکستان افغان جنگ میں قربانی کابکرا نہیں بنے گا۔ٹرمپ دھمکیوں کی بجائے مذاکرات کی میز پرآئے۔ ہندوستانی آرمی چیف کے بیان سے ان کی ذہنیت واضح ہوتی ہے،روس سے تعلقات بہتر ہورہے ہیں۔انہوں نے آج قومی اسمبلی میں پالیسی بیان دیتے ہوئے کہاکہ پاکستان افغانستان میں جنگ قربانی کابکرا نہیں بنے گا۔پاکستان نے افغان جنگ میں امریکہ کے ساتھ تعاون کیا۔30 لاکھ افغان مہاجرین کئی دہائیوں سے پاکستان پربوجھ ہیں۔کیا ہم نے امریکہ سے افغان مہاجرین کورکھنے کے پیسے مانگے ہیں؟ پاکستان خودمختار اور پرامن افغانستان کاحامی ہے۔ انہوں نے کہاکہ آدھا افغانستان دہشتگردوں کی آماجگاہ بن چکاہے۔امریکہ پاک افغان سرحد پرباڑ لگانے میں معاونت فراہم کرے۔انہوں نے کہاکہ دہشتگردی کیخلاف جنگ جاری رہے ۔یہ جنگ اب پاکستان کی جنگ ہے اس کوآخر تک لڑیں گے۔خرم دستگیر نے کہاکہ پاکستان نے دہشتگردوں کیخلاف بلاامتیاز کاروائیاں کیں۔پاکستان میں دہشتگردوں کیخلاف آپریشن ضرب عضب بڑاآپریشن کیاگیا۔دہشتگردی کا بہادری سے مقابلہ کیا۔دہشتگردی کیخلاف پاکستان کومعاشی طورپربھی بڑ ے دھچکے بھی لگے۔ صدرٹرمپ کوچاہیے کہ دھمکی آمیزمیسجز کی بجائے مذاکرات کی میز پرآئے۔پاکستان کسی کی دھمکیوں سے ڈرنے والا نہیں ۔انہوں نے کہا کہ روس سے تعلقات بہتر ہورہے ہیں دفاعی معاہدہ بھی کیاہے۔انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان ایک ذمہ دارایٹمی ملک ہے۔حکومت کی پاکستان کی خودمختاری اورقومی سلامتی پرگہری نظرہے۔پاکستان خطے میں ہتھیاروں کی دوڑ میں شامل نہیں ہوگا۔ پاکستان اپنی کم سے کم جوہری و دفاعی صلاحیت کوبرقرار رکھے گا۔ وزیردفاع نے کہاکہ ہندوستانی آرمی چیف کے بیان سے ان کی ذہنیت واضح ہوتی ہے۔ہند کارویہ ناقابل برداشت ہے۔امریکہ کہتاہے کہ ہند، پاکستان کیلئے خطرہ نہیں۔کلبھوشن یادو کی گرفتاری ہندوستانی جارحیت کامنہ بولتا ثبوت ہے۔ ہند کی موجودہ حکومت نے مزید حالات خراب کیے۔آج بھی ایل اوسی پر4فوجی اہلکار شہید ہوئے۔ کشمیر میں ہندوستانی فوج وحشیانہ تشدد میں ملوث ہے۔

شیئر: