Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کوئٹہ: ’سلیمان‘ مارخور کا شکار، پولیس اہلکار سمیت 3 شکاری گرفتار

کوئٹہ کے قریب قیمتی اور نایاب نسل کے ’سلیمان‘ مار خور کا شکار کرنے والے تین ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے- ملزمان سے شکار کیا ہوا مارخور، اسلحہ اور گاڑی بھی برآمد کی گئی ہے۔
حکام کے مطابق مار خور کا شکار ضلع پشین کے علاقے بوستان کی حدود میں کوئٹہ اور پشین کے درمیان پہاڑی علاقے تکتو میں کیا گیا جسے سرکاری سطح پر محفوظ قرار دیا گیا ہے۔
اسسٹنٹ کمشنر کاریزات امیر حمزہ بلو کے مطابق لیویز انٹیلی جنس کی خفیہ اطلاع پر لیویز فورس کے ساتھ مل کر بوستان انڈسٹریل زون کے عقبی علاقے میں غیر قانونی شکار کے خلاف کامیاب آپریشن کیا۔
انہوں نے کہا کہ اس کارروائی کے دوران تین شکاری پکڑے گئے جو مارخور کا شکار کر کے رات کی تاریکی میں اسے ایک جیپ میں ڈال کر پہاڑ سے نیچے لا رہے تھے- 
اسسٹنٹ کمشنر کے مطابق گرفتار کیے گئے ملزمان میں دو سرکاری ملازمین شامل ہیں، ان میں سے ایک پولیس اہلکار اظہار احمد بازئی ہے اور دوسرا واسا کا ملازم مصور جان ہے- تیسرے ملزم کی شناخت صدام خان کے نام سے ہوئی ہے- تینوں بوستان کے مقامی رہائشی ہیں۔
اسسٹنٹ کمشنر کے مطابق ملزمان کے خلاف بلوچستان وائلڈ لائف ایکٹ، 2014 کے سیکشن 9، 16 بی اور دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
مقامی لوگوں کے مطابق گرفتار ملزمان میں پولیس اہلکار اظہار بازئی عادی شکاری ہے جو کھلم کھلا شکار کر کے اس کی تصاویر سوشل میڈیا پر بھی پوسٹ کرتا تھا-
اسسٹنٹ کمشنر نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ ایک ملزم اس سے پہلے بھی شکار میں ملوث رہا ہے اور اس کے خلاف مقدمہ بھی درج ہوا تھا- 

مار خور کا شکار کرنے والے تین ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ فوٹو: بشکریہ لیویز

ڈپٹی کنزرویٹر وائلڈ لائف تکتو کوئٹہ محمد کرم خان کاکڑ نے اردو نیوز کو بتایا کہ شکار کیا گیا جانور نر ’سلیمان مارخور‘ ہے جس کی عمر لگ بھگ تین سال تھی اور اس کا شکار بندوق سے کیا گیا ہے۔ 
انہوں نے بتایا کہ ملزمان سے ایک جیپ، ایک کلاشنکوف بمعہ کارتوس، واکی ٹاکی اور موبائل فون برآمد ہوئے ہیں- 
انہوں نے بتایا کہ سلیمان مار خور انتہائی نایاب اور قیمتی جانور ہے۔ اس کی نسل کو خطرہ لاحق ہے اسی لیے جنگلی حیات کے تحفظ کے عالمی اداروں سی آئی ٹی ای ایس اور آئی یو سی این نے اسے نسل کی معدومی کے خطرے سے دوچار جانوروں کی فہرست میں شامل کیا ہوا ہے۔
ان کے بقول بلوچستان وائلڈ لائف ایکٹ کے تحت اس کے شکار اور منتقلی پر مکمل پابندی ہے اور خلاف ورزی پر قید و جرمانے کی سزا مقرر ہے۔ 
ڈپٹی کنزرویٹر کے مطابق سلیمان مار خور کی کم از کم قیمت 80 ہزار امریکی ڈالر ہے۔ گزشتہ سال ایک جانور کی ٹرافی ہنٹنگ دو لاکھ ڈالر سے زائد یعنی تقریباً سات کروڑ روپے میں کی گئی تھی۔
سب ڈویژنل افسر وائلڈ لائف اسد شاہ نے مقامی عدالت میں ملزمان کے خلاف 44 لاکھ روپے کی وصولی کا چالان جمع کرایا ہے۔

شیئر: