Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فلم پدماوت سے پابندی ہٹانے کے فیصلے پر نظر ثانی سے سپریم کورٹ کا انکار

نئی دہلی - - - - -سپریم کورٹ نے راجستھان اور مدھیہ پردیش کی حکومتوں کی طرف سے متنازعہ فلم پدماوت پر سے پابندی اٹھانے کے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنے سے متعلق پٹیشن مسترد کر دی ہے اور کہا ہے کہ گزشتہ جمعرات کو اس نے جو فلم کی پورے ملک میں نمائش کا حکم دیا تھا اس پر سختی سے عملدرآمد کیا جائے ۔ دونوں ریاستوں کی حکومتوں کو پھٹکار لگاتے ہوئے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کی صدارت والی 3رکنی بنچ نے کہا کہ دونوں حکومتوں کو نظر ثانی کی اپیل دائر کرنے کی ہمت کیسے ہوئی جبکہ یہ پہلے ہی کہا جا چکا ہے کہ امن و امان قائم کرنے کا معاملہ ریاستوںکے دائر اختیار میں آتا ہے اور عدالت کو اس سے کوئی سروکار نہیں ۔ بنچ نے راجستھان اور مدھیہ پردیش حکومتوں کی پٹیشن خارج کرتے ہوئے ساتھ ہی یہ بھی حکم دیا کہ پدما وت فلم کی نمائش گزشتہ جمعرات سے ہی نافذ سمجھی جانی چاہئے اور اگر کوئی امن و امان یا لاء اینڈ آرڈر کا معاملہ سامنے آتا ہے تو دونوں حکومتیں اس سے سختی کے ساتھ نمٹیں ۔ راجستھان حکومت کی طرف سے اپیل کے حق میں دلائل پیش کرتے ہوئے ایڈیشنل سالسٹر جنرل تشار مہتا نے کہا کہ ہم کورٹ سے فلم پدما وت پر روک لگانے کیلئے نہیں صرف اس کے حکم میں کچھ تبدیلی کی اجازت دینے کی استدعا کر رہے ہیں ۔ چیف جسٹس دیپک مشرا کی صدارت والی بنچ نے کہا کہ لوگوں کو یہ سمجھنا ہو گا کہ یہاں پر آئینی ادارہ ہے اور ویسے بھی ہم اس معاملے میں پہلے ہی حکم صادر کر چکے ہیں ۔ سپریم کورٹ کی اس بنچ نے یہ بھی کہا کہ ریاستی حکومتوں نے بلاوجہ خود ہی یہ مسئلہ پیدا کر لیا ہے اور اس کیلئے وہی ذمہ دار بھی ہیں ۔ ریاستی حکومتیں اپنے یہاں امن و امان قائم کرنے کیلئے کام کریں اور پدما وت فلم کی نمائش پر کسی بھی طرح کی پابندی لگانے کے بارے میں غور بھی نہ کریں ۔

شیئر: