اسلام آباد..وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کی پاکستان کے حوالے سے ٹوئٹ کو امر یکہ کی پالیسی نہیں سمجھتے۔آفیشل پالیسی کا تعلق ٹوئٹ سے نہیں بلکہ اجلاس یا دستاویزسے ہوتا ہے۔ واشنگٹن پوسٹ کو انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ حقیقی پاکستان ڈونلڈ ٹرمپ کے خیال سے بہت مختلف ہے۔ ہمارے موقف کو سمجھا جائے۔ پاکستان اور امریکہ اتحادی ہیں۔ دہشت گردی مشترکہ دشمن ہے جس کے خلاف لڑ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاک،امریکہ تعلقات ماضی میں بہت مضبوط رہے ہیں تاہم 15 سال سے دونوں ملکوںکے تعلقات خرابی کی طرف جا رہے ہیں۔ امر یکہ پاکستان کو کوئی معاشی امداد نہیں دے رہا ۔سیکیورٹی کے حوالے سے دی جانے والی امداد بھی معمولی تھی۔دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں ہماری صلاحیت کا اعتراف نہیں کیا گیا ۔انہوںنے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف سب سے بڑی جنگ لڑرہا ہے۔ ہم نے مشترکہ دشمن کوشکست دی، جسے پوری دنیا شکست نہ دے سکی۔ اس سوال پر کہ افغانستان میں امریکی فورسز پر کون حملے کر رہا ہے۔ شاہد خاقان نے کہا کہ افغانستان پر حملہ کس نے کیا؟۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ جنگ افغان مسئلہ کا حل نہیں،افغان فریقین مل کر بیٹھیں اور کوئی حل تلاش کریں۔ انہوں نے کہا کہ لڑائی جاری رہی تو افغانستان امریکہ کے لئے ایک اور ویتنام بن سکتا ہے۔ سابق سوویت یونین کے لئے بھی ویتنام ثابت ہوا تھا۔