Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بٹ کوائن میں کاروبار کرنیوالوں کو دھچکا

نئی دہلی.... دنیا میں طوفانی طور پر انتہائی تیز رفتاری کے ساتھ شہرت اور مالیت کی بلندیاں طے کرنے والی کرنسی بِٹ کوائن میں کاروبار کرنے والوں کو ایک بار پھر دھچکا لگا ہے اور یہ دھچکا اس وجہ سے لگا ہے کہ ہندوستانی وزیرخزانہ ارون جیٹلی نے اپنی بجٹ تقریر میں اسکے بارے میں اچھے کلما ت کا اظہار نہیں کیا بلکہ اس کی حقیقی قدر و قیمت او رمستقبل کے بارے میں خدشات ہی ظاہر کئے تھے۔ نتیجہ یہ ہوا کہ ایک دن میں بِٹ کوائن کی قیمت 8ہزار ڈالر سے بھی کم ہو گئی۔ جیٹلی کا کہنا یہ تھا کہ وہ اس قسم کے عجوبہ روزگار کرنسی اور اس کے اثاثے میں لین دین بالکل ختم کردینے کےلئے کوئی قدم نہیں چھوڑےں گے کیونکہ یہ طریقہ ادائیگی مالیاتی طور پر انتہائی غیر قانونی اورغیر اخلاقی ہے اور ہندوستان کی کرپٹو کرنسی مارکیٹ بھی بہت چھوٹی ہے۔ واضح ہو کہ ہندوستانی حکومت اپنے شہریوں کو گزشتہ کئی مہینوں سے ایسی ڈیجیٹل کرنسیوں سے دور رہنے کا مشورہ دے رہی تھی۔ سنٹرل بینک نے بھی وارننگ جاری کر دی تھی او رکہا تھا کہ اس قسم کی اسکیمیں سرمایہ لگانے والوں کو لے کر خود بھی ڈوب جاتی ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ ہندوستانی حکومت بِٹ کوائن اور اس جیسی دوسری کرنسی زیب پے ، یونوکوائن اور کوائن اسکیور کے یکسر خاتمے کے لئے ضروری ضابطے تیار کریگی۔ اب تک ان تینوں کرنسیوں کے مالکان اور ذمہ داروں نے جیٹلی کی تقریر پر کوئی تبصرہ نہیںکیا مگر معاملے پر نظر رکھنے والے ایک انتہائی ذمہ دار کا کہنا ہے کہ اب تک کے مطابق کم از کم 53کروڑ ڈالر تک کا نقصان لوگوں کو پہنچ چکا ہے۔ ہندوستان کی دوسری کیش کمپنیوں اور منی ایکسچینجر نے بھی بٹ کوائن سے دور رہنے کی اصلاح کو بروقت اور اچھا قرار دیا ہے۔ 
 

شیئر: